حاجیوں کیلیے لائٹ اور ہوا دینے والی جدید چھتری تیار

ویب ڈیسک  بدھ 17 اگست 2016
چھتری فلسطین اور سعودی عرب نے مشترکہ طور پر تیار کی جس میں بجلی بنانے کی بھی سہولت موجود ہے۔ فوٹو: بشکریہ کمال بدوی

چھتری فلسطین اور سعودی عرب نے مشترکہ طور پر تیار کی جس میں بجلی بنانے کی بھی سہولت موجود ہے۔ فوٹو: بشکریہ کمال بدوی

ریاض: سعودی اور فلسطینی کمپنی نے مشترکہ طور پر حاجیوں کے لیے ایک اسمارٹ چھتری تیار کی ہے جس میں شمسی توانائی سے بجلے بنانے والے سیل لگائے گئے ہیں جب کہ چھتری میں لگا چھوٹا پنکھا سخت گرمی میں ہوا دیتا ہے اور چھتری کے ہینڈل میں موجود یوایس بی پورٹس سے موبائل بھی چارج کیا جاسکتا ہے۔

کمپنی کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں اس کا عملی مظاہرہ کیا گیا ہے۔ الیکٹرانک چھتری میں جی پی ایس نظام بھی موجود ہے اس کے ذریعے حج پر جانے والے خواتین و حضرات ایک دوسرے کو ان کی موجودہ مقام کے لحاظ سے جان سکیں گے۔ حج کے عظیم اجتماع سے لوگ اپنے عزیزوں سے بچھڑ جاتے ہیں اور خصوصاً بزرگ افراد کو اس ضمن میں بہت پریشانی ہوتی ہے۔

مجموعی طور پر الیکٹرانک چھتری میں 7 اہم اشیا شامل ہیں ۔ یعنی اس میں شمسی سیل، پنکھا، جی پی ایس نظام، یوایس بی چارجر، اسٹک اور لائٹ موجود ہے جو اندھیرے میں روشنی کرتی ہے اور رات کے وقت حاجی اس کی روشنی میں بہتر سفر کرسکیں گے۔

دوسری جانب شمسی سیل اتنی توانائی بناتے ہیں جو مناسب وقت میں موبائل فون کو چارج کرسکتے ہیں۔ اس کی ویڈیو میں کمپنی کی نائب سربراہ منال دندس اسمارٹ چھتری کے خواص بتارہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔