فلم ’’ہیپی بھاگ جائے گی‘‘ کی ریلیز میں تاخیر سے افسوس ہوا، مومل شیخ

نمرہ ملک  جمعرات 25 اگست 2016
فلم کی ریلیز کے حوالے سے بورڈ کے فیصلے کی منتظر ہوں، مومل شیخ کی ایکسپریس سے گفتگو، فوٹو؛ فائل

فلم کی ریلیز کے حوالے سے بورڈ کے فیصلے کی منتظر ہوں، مومل شیخ کی ایکسپریس سے گفتگو، فوٹو؛ فائل

 کراچی: اداکارہ مومل شیخ نے کہا ہے افسوس ہے کہ فلم ”ہیپی بھاگ جائے گی“ کی ریلیز میں تاخیر ہوئی ہے تاہم اس حوالے سے بورڈ کے فیصلے کی منتظر ہوں۔

رومانس اور مزاح سے بھرپور فلم ”ہیپی بھاگ جائے گی“ بالی ووڈ فلم ہے جس میں مومل شیخ نے ڈیبیو کیا ہے۔ فلم کی کاسٹ میں مومل کے والد جاوید شیخ اور بالی وڈ کے دیگر اداکار ڈائنا پینٹی، ابھے دیول، جمی شیرگل اور علی فضل بھی شامل ہیں۔ فلم کی کہانی اور ہدایات کے فرائض مدثر عزیز نے سر انجام دئیے ہیں۔ فلم کو 19 آگست کو ملک بھر کے سینما گھروں میں ریلیز ہونا تھا لیکن فلم کی ریلیز ابھی تک التواءکا شکار ہے۔ فلم کی کہانی ایک ایسی لڑکی کے گرد گھومتی ہے جو اپنی شادی سے ایک روز پہلے گھر سے بھاگ جاتی ہیں اور غلطی سے پاکستان پہنچ جاتی ہے، پاکستان میں اس کی ملاقات سیاسی خاندان کے چشمہ و چراغ بلال احمد سے ہوتی ہے جو اسے واپس ہندوستان جانے میں اس کی مدد کرتا ہے۔

فلم کے حوالے سے نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ مومل شیخ نے کہا کہ فلم کی تاخیر کی وجہ سمجھ نہیں آرہی، سندھ اور پنجاب سینسر بورڈ نے فلم کو ریلیز کے لیے پاس کردیا تھا جب کہ فیڈرل سینسر بورڈ میں 8 بمقابلہ 1 ووٹ فلم کی ریلیز کے حوالے سے ملا، میں نے ابھی تک فلم نہیں۔

مومل شیخ کا کہنا تھا کہ دکھ ہوتا ہے جب سیاست کی وجہ سے نفرت پیدا ہوتی ہے، فلم میں محبت کا پیغام تھا، پاک بھارت کے عوام سیاست کو نہیں بلکہ محبت کو ترجیح دیتے ہیں۔ بھارت میں بہت محبت ملی، فلم پر بہت مثبت ریسپانس مل رہا ہے اس بات کی خوشی ہے کہ لوگ میری اداکاری کو سراہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلم میں کام کرنے کا تجربہ انتہائی خوشگوار رہا، ہدایت کار مدثر نے پاکستان سے متعلق اپنا ہوم ورک بہترین طور پر کیا ہوا تھا اس کے باوجود فلم کی عکسبندی کے دوران وہ سیٹس، لوکیشنز اور فریم میں موجود رکشوں، بورڈز وغیرہ سے متعلق معلومات لیتے تھے۔ ابھے دیول کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بھی خوشگوار رہا، فلم میں وہ پاکستانی کا کردار ادا کررہے تھے تو میں نے انہیں اردو زبان کی ادائیگی اور تلفظ میں مدد کی۔

اداکارہ کا کہنا ہے کہ بھارت میں فلم کی عکسبندی کے دوران دو اسکرپٹ پڑھنے کا موقع ملا لیکن فلم کا انتخاب سوچ سمجھ کر کروں گی کیونکہ میں صرف اپنی شخصیت نہیں بلکہ پاکستان کے مثبت تشخص کو فروغ دینا بھی میری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد پاکستانی ڈراموں میں دوبارہ اداکاری کرتی نظر آﺅں گی۔

دوسری جانب فیڈرل فلم سینسر بورڈ کے چیرمین مبشر حسن نے ایکسپریس کو بتایا کہ فلم کی ریلیز کا اسٹیٹس ابھی تک کلئیر نہیں ہے، بورڈ وزارت اطلاعات و نشریات کے فیصلہ کا منتظرہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔