تھرڈ امپائر نے نوبال کے فیصلے کااختیارسنبھال لیا

اسپورٹس ڈیسک  جمعرات 25 اگست 2016
ڈیڑھ سیکنڈ میں ویڈیوفیڈ موصول،اشارہ پانے کیلیے امپائرزکے پاس ’پیجر واچ‘ موجود ۔  فوٹو : اے ایف پی

ڈیڑھ سیکنڈ میں ویڈیوفیڈ موصول،اشارہ پانے کیلیے امپائرزکے پاس ’پیجر واچ‘ موجود ۔ فوٹو : اے ایف پی

ساؤتھمپٹن: پاک انگلینڈ ون ڈے سیریز میں تھرڈ امپائر نے آزمائشی طور پر نوبال کے فیصلے کا اختیار سنبھال لیا، برق رفتاری سے گیند کی قانونی حیثیت کا تعین کرنے کیلیے صرف ڈیڑھ سیکنڈ میں ٹی وی امپائر کو ویڈیو فیڈ موصول ہوجاتی ہے، آئی سی سی آفیشل ایڈرین گرفتھ نے کہاکہ ہمیں اس سسٹم کی کامیابی کا پورا یقین ہے۔

تفصیلات کے مطابق انگلینڈ اورپاکستان کے درمیان ون ڈے سیریز کے دوران نوبال کے فیصلے کا اختیار آزمائشی طور پر ٹی وی امپائر کو سونپ دیا گیا، اس مقصد کیلیے دو سائیڈ کیمرے استعمال کیے جارہے ہیں، وہ کسی بھی بولر کا فرنٹ فٹ لینڈ کرنے کے صرف ڈیڑھ سیکنڈ کے اندر ویڈیو فیڈ تھرڈ امپائر کو فراہم کر دیتے ہیں، اس سے انھیں کسی بھی گیند کے قانونی ہونے کا فوری اندازہ ہو جاتا ہے،اگر پاؤں لائن سے تجاوز کررہا ہو تو پھر فوری طور پر فیلڈ امپائرز کی کلائیوں پر بندھی ’پیجر واچ‘ کے ذریعے اشارہ دیتے ہیں، یہ فٹبال کی گول لائن ٹیکنالوجی سے ملتی جلتی ہے، اس میں بھی ریفری کو پیجر کے ذریعے ہی گول کی حیثیت معلوم ہوتی ہے۔ رواں سیریز میں ٹی وی امپائر کے فرائض ماریس ایراسمس اور سائمن فری انجام دیں گے۔

آئی سی سی کے سینئر منیجر برائے امپائرز اور ریفریز ایڈرین گرفتھ نوبال کا اختیار تھرڈ امپائر کو سونپنے کی وجہ رواں برس دو متنازع فیصلوں کو قرار دیتے ہیں، جس میں فیلڈ امپائر نے غلط طور پر نوبال قرار دی جس کا میچ کی صورتحال پر کافی اثر پڑا۔ انھوں نے کہاکہ رواں برس کرکٹ کمیٹی نے کہا تھا کہ وہ کسی ایسی چیز کے خواہاں ہیں جس سے امپائرز کو نوبالز کا فیصلہ کرنے میں مدد مل سکے کیونکہ اس حوالے سے ہونے والے غلط فیصلوں کو واپس نہیں کیا جاسکتا، انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس سسٹم کی کامیابی کا یقین ہے کیونکہ یہ انگلش موسم گرما میں نچلے لیول پر آزمایا جا چکا،اب براہ راست میچز میں جانچ کی جارہی ہے، نتائج پر ہی اس کے مستقبل کا دارومدار ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔