اسکاٹ لینڈ پولیس نے مسلم خواتین کیلئے اسکارف کو یونیفارم کا حصہ قرار دیدیا

ویب ڈیسک  جمعرات 25 اگست 2016
اس نئے اقدام کا مقصد مسلمان خواتین کی جانب سے پولیس میں بھرتی کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، پولیس چیف، فوٹو؛ فائل

اس نئے اقدام کا مقصد مسلمان خواتین کی جانب سے پولیس میں بھرتی کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، پولیس چیف، فوٹو؛ فائل

لندن: اسکاٹ لینڈ پولیس نے اپنے ایک نئے اقدام کے اعلان کرتے ہوئے حجاب کو بھی خواتین پولیس کے یونیفارم کا حصہ قرار دے دیا۔

اس سے قبل اسکاٹ لینڈ پولیس میں شامل خواتین پولیس افسران اور اہلکاروں کو صرف ان کے افسران بالا کی اجازت کے بعد ہی حجاب کی اجازت دی جاتی رہی تھی لیکن اب میٹروپولیٹن پولیس نے حجاب کو اپنے یونیفارم کا آپشنل حصہ بنایا ہے تاکہ وسیع پس منظر اور قومیتوں کو پولیس میں شامل کیا جاسکے۔

اپنے بیان میں اسکاٹ لینڈ پولیس چیف نے کہا مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے بہت مسرت محسوس ہورہی ہے اور میں اسے خوش آئند قرار دیتا ہوں کہ مسلمان برادری اور بقیہ طبقات آگے آئیں اور اس کا خیرمقدم پولیس افسران کی جانب سے بھی کیا جارہا ہے۔

پولیس چیف نے مزید کہا کہ یونیفارم میں اس کا اضافہ مزید قومیتوں کے اسٹاف کی بھرتی میں مددگار ہوگا اور اس سے ذاتی اور اداراتی معیارات بڑھانے میں مدد ملے گی۔

دوسری جانب اسکاٹ لینڈ پولیس مسلم ایسوسی ایشن ( ایس پی ایم اے) کی جانب سے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔ تنظیم کے صدر فہد بشیر نے اسے مثبت سمت میں درست قدم قرار دیتے ہوئے اسکاٹ لینڈ پولیس کے اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

اسکاٹ لینڈ پولیس کے مطابق محکمے میں سفید فام مقامی افراد کے مقابلے میں دیگر قومیتوں کے اہلکاروں کی تعداد صرف 2 فیصد سے کچھ زائد ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔