- اے ڈی ایچ ڈی کی دوا قلبی صحت کے لیے نقصان دہ قرار
- آصفہ بھٹو زرداری بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب
- پشاور: 32 سال قبل جرگے میں فائرنگ سے نو افراد کا قتل؛ مجرم کو 9 بار عمر قید کا حکم
- امیرِ طالبان کا خواتین کو سرعام سنگسار اور کوڑے مارنے کا اعلان
- ماحول میں تحلیل ہوکر ختم ہوجانے والی پلاسٹک کی نئی قسم
- کم وقت میں ایک لیٹر لیمو کا رس پی کر انوکھے ریکارڈ کی کوشش
- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
میکسیکو کی پہاڑیوں میں چھپا دنیا کا سب سے بڑا ہرم
میکسیکوسٹی: میکسیکو کی پہاڑیوں میں چھپا دنیا کا سب سے بڑا ہرم دریافت کرلیا گیا جو جسامت میں غزا کے عظیم ہرم (گریٹ پیرامڈ آف گیزا) سے بھی دگنا ہے۔
دنیا کا سب سے بڑا ہرم (پیرامڈ) 300 قبلِ مسیح میں میکسیکو کے قدیم ازطق باشندوں نے عبادت گاہ کے طور پر تعمیر کیا تھا جس کا بنیادی حصہ، غزا کے عظیم ہرم سے بھی چار گنا بڑا جبکہ مجموعی جسامت اس سے دو گنا زیادہ ہے۔ اسے ’’چولولا کے عظیم ہرم‘‘ (گریٹ پیرامڈ آف چولولا) کا نام دیا گیا ہے۔ البتہ یہ اب تک اس لئے دریافت نہیں کیا جاسکا تھا کیونکہ عرصہ دراز سے اس پر مٹی اور دھول کی تہیں جمع تھیں جس کے باعث یہ ہرم کے بجائے کسی پہاڑی کی مانند دکھائی دیتا تھا۔
درحقیقت یہ پہاڑی سے اتنی زیادہ مشابہت رکھتا ہے کہ مشہور ہسپانوی مہم جُو، ہرنان کورتیز بھی اسے پہچان نہیں سکا اور اس نے اس کی چوٹی پر ایک گرجا گھر تعمیر کروادیا تھا تاہم چولولا کے عظیم ہرم کی تعمیر اس علاقے میں لگ بھگ ڈھائی ہزار سال پہلے رہنے والے مختلف ازطق قبیلوں نے ایک طویل عرصے میں مکمل کی تھی اور یہاں ’’کوئٹزالکوٹل‘‘ (Quetzalcoatl) نامی قدیم دیوتا کی پوجا کی جاتی تھی۔
اس ہرم کی تعمیر میں پکی ہوئی چکنی مٹی سے بنائی گئی خاص طرح کی اینٹیں استعمال کی گئی تھیں جن کے اوپر تلے چھ مختلف پرتیں ظاہر کرتی ہیں کہ اسے کئی نسلوں نے یکے بعد دیگر تعمیر کیا تھا۔ اس کی بنیاد والا حصہ چوکور ہے جو ایک ہزار چار سو اسّی فٹ لمبا اور ایک ہزار چار سو اسّی فٹ چوڑا، یعنی غزا کے عظیم ہرم سے چار گنا بڑا ہے۔ اس کا مجموعی حجم 44 لاکھ 50 ہزار مکعب میٹر ہے جبکہ غزا کے ہرم کا حجم 25 لاکھ مکعب میٹر، یعنی اس سے تقریباً نصف ہے۔
البتہ غزا کا عظیم ہرم اپنی 146 میٹر اونچائی کے ساتھ اس سے 86 میٹر زیادہ اونچا ہے۔ اندازہ ہے کہ ازطق لوگوں نے چولولا کے ہرم میں پوجا پاٹ کا سلسلہ ایک ہزار سال تک جاری رکھا تھا جس کے بعد وہ اسے چھوڑ کر کچھ دوری پر ایک اور علاقے میں چلے گئے تھے۔ اس میں چکنی مٹی کی اینٹوں پر سرخ، سیاہ اور پیلے رنگ کے نقش و نگار بنائے گئے تھے جن پر ایک طویل عرصے تک دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے گھاس پھوس اُگ آئی تھی اور یوں یہ ہرم کسی پہاڑی یا اونچے ٹیلے کی طرح دکھائی دینے لگا۔
چولولا کے پجاریوں نے ساتویں اور آٹھویں صدی عیسوی میں یہاں سے کچھ دوری پر ایک اور چھوٹا ہرم تعمیر کیا تھا جسے سولہویں صدی عیسویں میں وہاں حملہ آور ہونے والے ہسپانویوں نے تباہ کردیا تھا۔ ہرنان کورتیز کی قیادت میں 1519ء میں یہاں حملہ کرنے والے ہسپانوی فوجیوں نے بے اندازہ قتل و غارت گری کی۔ تاریخ سے پتا چلتا ہے کہ انہوں نے صرف ایک گھنٹے میں تین ہزار کے لگ بھگ ازطقوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا اور ہر وہ چیز تباہ کرڈالی تھی جو ان کے تمدن اور عقیدے کی علامت تھی۔ لیکن یہ ہرم صرف اس وجہ سے بچ گیا کیونکہ تب تک اس پر بڑی مقدار میں گھاس پھوس اُگ آئی تھی اور یہ کوئی پہاڑی ٹیلا دکھائی دیتا تھا۔ اسی لاعلمی میں ٹیلے (یعنی ہرم) کی چوٹی پر 1594ء میں ایک گرجا گھر تعمیر کردیا گیا۔
چولولا کا یہ ہرم، دنیا کا صرف سب سے بڑا ہرم ہی نہیں بلکہ زمین پر کسی بھی تہذیب کی سب سے بڑی یادگار بھی ہے۔ اس کی دریافت کا سلسلہ بیسویں صدی کی ابتداء میں اس وقت شروع ہوا جب مقامی لوگوں نے اس علاقے میں ایک نفسیاتی وارڈ تعمیر کرنا شروع کیا۔ 1930ء کے عشرے تک ماہرینِ آثارِ قدیمہ اس ہرم کے نیچے پھیلی ہوئی آٹھ کلومیٹر طویل سرنگیں دریافت کرچکے تھے۔ آج یہ میکسیکو کا اہم تفریحی مقام بن چکا ہے لیکن حالیہ برسوں کے دوران ہی اس کی جزئیات مکمل طور پر دریافت ہوئی ہیں اور یوں اسے ایک نمایاں مقام حاصل ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔