ترکی میں پولیس ہیڈکوارٹر پر حملے میں 11 اہلکار ہلاک، 50 سے زائد زخمی

ویب ڈیسک  جمعـء 26 اگست 2016
دھماکا کردش ورکرز پارٹی کی جانب سے کیا گیا جس کے نتیجے میں عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی، سرکاری میڈیا. فوٹو:فائل

دھماکا کردش ورکرز پارٹی کی جانب سے کیا گیا جس کے نتیجے میں عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی، سرکاری میڈیا. فوٹو:فائل

انقرہ: ترکی کے شہر سزری میں پولیس ہیڈ کوارٹر پرحملے کے نتیجے میں 11 اہلکار ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کے شہر سزری میں خود کش بمبار نے کار پولیس ہیڈ کوارٹر کے قریب لا کر دھماکے سے اڑا دی جس کے نتیجے میں 11 اہلکار موقع پر ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ پولیس ہیڈ کوارٹر کی عمارت زمین بوس ہوگئی۔ دھماکے کے فوری بعد امدادی ٹیموں کی بڑی تعداد موقع پر پہنچ گئی جب کہ امدادی کاموں میں معاونت کے لئے ہیلی کاپٹر بھی بھیج دیا گیا۔

دوسری جانب سرکاری میڈیا کے مطابق دھماکا پولیس ہیڈ کوارٹر کے کنٹرول روم سے 50 میٹر دوری پر کیا گیا جب کہ دھماکا کردش ورکرز پارٹی کے شرپسندوں کی جانب سے کیا گیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق دھماکا ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب ترکی کی مسلح افواج نے شام کے سرحدی علاقے میں داعش اور کردش باغیوں کے خلاف اتحادی افواج کے ساتھ مشترکہ آپریشن شروع کیا جب کہ پولیس ہیڈ کوارٹر پر حملہ اسی کا شاخسانہ ہوسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔