وفاق اور صوبوں کے درمیان ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ معاملہ طے پا گیا

ارشاد انصاری  ہفتہ 27 اگست 2016
آرڈیننس تیار،لا ڈویژن سے توثیق کرالی گئی، منظوری کے لیے بدھ کو وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا،ذرائع   فوٹو: فائل

آرڈیننس تیار،لا ڈویژن سے توثیق کرالی گئی، منظوری کے لیے بدھ کو وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا،ذرائع فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وفاق اور صوبوں کے درمیان صوبائی سروسز پر ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کا معاملہ طے پاگیا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے آرڈیننس تیار کرکے لا ڈویژن سے توثیق کرالی ہے جو منظوری کے لیے بدھ کو وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو اورسندھ ریونیو بورڈ کے درمیان جمعہ کو صوبائی سروسز پر ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کے معاملے پر معاہدہ طے پا گیا ہے، ایم او یو پر ایف بی آر کے چیئرمین نثار محمد اور سندھ ریونیو بورڈ (ایس آر بی) کے چیئرمین علم دین بلو نے دستخط کیے، ایم او یو کے مطابق ٹیکس دہندگان کی اشیا و خدمات پر سیلز ٹیکس کی ایڈجسٹمنٹ کے معاملات تکنیکی کمیٹیاں طے کریں گی اور اگر تکنیکی کمیٹی کو سیلز ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کا معاملہ طے نہیں کراسکے گی تو وہ معاملہ ایف بی آر میں سینئر مینجمنٹ کو بھجوایا جائے گا اور یہ معاملہ چیئرمین ایف بی آر یا ممبر کی سطح پر طے کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی سہولت بحال کرنے کے لیے ٹیکس قوانین میں ترمیم کے لیے آرڈیننس کا مسودہ تیار کرلیا ہے اور اس آرڈیننس کے مسودے کی لا ڈویژن سے توثیق بھی کرالی گئی ہے تاہم اس کی وفاقی کابینہ سے منظوری حاصل کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بدھ کو ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اس مسودے کی منظوری دینے کے بعد آرڈیننس جاری کر دیا جائے گا جس کے بعد اسے پارلیمنٹ میں پیش کردیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کے اعدادوشمار ری کنسائل کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے جس کے لیے ایف بی آر، پنجاب ریونیو اتھارٹی اور سندھ ریونیو بورڈ سروسز پر ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ادائیگیوں کے اعدادوشمار کی کراس میچنگ کے لیے ٹیکنیکل کمیٹیاں قائم کی جائیں گی اور یہ کمیٹیاں اعدادوشمار کی کراس میچنگ کے ذریعے جس کے ذمہ جتنے واجبات کا تعین کریں گی ان کی ایڈجسٹمنٹ اور ادائیگی کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں ماہ کے پہلے عشرے کے دوران سی پیک مشترکہ ورکنگ گروپ کے اجلاس میں چینی کمپنیوں نے بھی وفاقی بجٹ میں فنانس بل کے ذریعے صوبائی سروسز پر ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی سہولت ختم کرنے کو اقتصادی راہداری منصوبوں کے لیے رکاوٹ قرار دیا تھا جبکہ وفاقی حکومت نے ایف بی آرکو 30 اگست تک مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی تھی اور اس کی حساسیت کو مد نظر رکھتے ہوئے اب یہ معاملہ طے کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں سندھ ریونیو بورڈکی جانب سے ایف بی آرکے 21 ارب روپے کے واجبات کی ادائیگی کا معاملہ بھی ٹیکنیکل کمیٹی ہی طے کرے گی لہٰذا اب جو ایم او یو طے پایا ہے اس کے تحت اتفاق ہوا ہے کہ آرڈیننس کے ذریعے رواں مالی سال کے وفاقی بجٹ کے نفاذ سے پہلے والی پوزیشن بحال کردی جائے گی اور ٹیکس دہندگان کو صوبائی سروسز پر ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی سہولت فراہم کردی جائے گی اور اس آرڈیننس کو منظوری کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔