مقبوضہ کشمیر میں 50 ویں روز بھی کرفیو، کٹھ پتلی وزیراعلیٰ کی پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی

ویب ڈیسک  ہفتہ 27 اگست 2016
کرفیو کے باعث غذائی اشیا اور ادویات کی قلت پیدا ہو گئی۔ فوٹو: فائل

کرفیو کے باعث غذائی اشیا اور ادویات کی قلت پیدا ہو گئی۔ فوٹو: فائل

سری نگر / دنئی دلی: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے نافذ کرفیو 50 ویں روز بھی نافذ ہے جب کہ نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ایک پولیس اہلکار کو ہلاک کردیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فورسز کی جانب سے وادی میں مسلسل 50 ویں روز بھی کرفیو نافذ ہے جس کی وجہ سے ریاست میں غذائی اشیاء اور ادویات کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میں ضلع پلوامہ کے علاقے کوئل میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے پولیس اہلکار کو ہلاک کردیا جس کے بعد بھارتی فورسز کی بڑی تعداد نے علاقے کا محاصرہ کرکے سرچ آپریشن کے بہانے گھروں کی تلاشی شروع کر دی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: پاکستان مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی کی حمایت جاری رکھے گا

دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے نئی دلی میں ملاقات کی اور حست روایت ہرزہ سرائی کرتے مقبوضہ کشمیر میں ہونے بھارت مخالف مظاہروں کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرا دیا۔

گزشتہ روز کرفیو کے باوجود مقبوضہ وادی کے ہر ضلع میں نماز جمعہ کے اجتماعات کے بعد آزادی مارچ اور ریلیاں نکالی گئیں جس میں ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی اور پاکستان کے حق اور بھارت کی مخالفت میں نعرے لگائے۔ بھارتی فورسز نے مظاہرین پر تشدد کر کے ایک نوجوان کو شہید جب کہ درجنوں کو زخمی کردیا تھا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارت کی پوری فوج بھی مقبوضہ کشمیر فتح نہیں کر سکتی

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ماہ تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر بربان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے جنت نظیر وادی میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 90 کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔