ٹی وی فنکاروں نے کامیاب فلمیں بنا کر لالی ووڈ میں جان ڈال دی، عروہ حسین

کلچرل رپورٹر  اتوار 28 اگست 2016
ملک میں ہی اچھے پروجیکٹ ملنے لگیں تو پھر بیرون ملک جاکر کام کرنے کی ضرورت نہیں ہے ،ماڈل واداکارہ کاانٹرویو۔ فوٹو: فائل

ملک میں ہی اچھے پروجیکٹ ملنے لگیں تو پھر بیرون ملک جاکر کام کرنے کی ضرورت نہیں ہے ،ماڈل واداکارہ کاانٹرویو۔ فوٹو: فائل

لاہور: ماڈل واداکارہ عروہ حسین نے کہا ہے کہ فلم کرنا ہر فنکار کی خواہش ہوتی ہے، مگر ہمارے ہاں فلم انڈسٹری کا ساتھ جو کچھ ہوا، اس سے تو یہ لگ رہا تھا کہ شاید اب ہمارے ہاں فلم میکنگ ماضی کا حصہ بن جائے گی۔

ٹی وی انڈسٹری کے لوگوں کو داد دینی چاہیے کہ جنہوں نے ایک چیلنج سمجھتے ہوئے فلم میکنگ کی طرف آئے اور یہاں بھی انھوں نے فلم بینوں کو بھی حیران کردیا ۔ان خیالات کا اظہار ماڈل واداکارہ عروہ حسین نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’میں ہوں شاہد آفریدی ‘‘ اور ’’وار‘‘ کی باکس آفس پر کامیابیوں نے فلم انڈسٹری کے بند دروازے کھول دیے، جس سے فلمیں بننے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

’’نامعلوم افراد‘‘ ڈبیو فلم تھی جس کو بالی وڈ فلموں کے مقابلے میں بے حد پذیرائی ملی۔عروہ حسین نے کہا کہ فلم واقعی ایک بڑا میڈیم ہے اس کا اندازہ ’’نامعلوم افراد‘‘ کرنے کے بعد ہوا۔ فلم کی طرح اس کے فنکاروں کی بھی زیادہ مقبولیت ہے، ہمارے ہاں اس شعبہ کو پروموٹ کرنے کی بجائے اس کی ساکھ خراب ہوگئی تھی۔اسی لیے اچھے اور پڑھے لکھے لوگوں نے خود کو ماڈلنگ اور ٹی وی انڈسٹری تک ہی محدود رکھا ،مگر اب حالات کافی بدل چکے ہیں۔

فلموں میں اب ٹی وی کے معروف فنکاروں کو کاسٹ کرنے کا رحجان فروغ پاررہا ہے، فلم بین بھی انھیں پردہ اسکرین پر پسند کر رہے ہیں۔اداکارہ نے کہا کہ میری دو فلمیں’’ ملک‘‘ اور’’ ٹوپلس ٹو‘‘ زیرتکمیل ہیں ان دونوں فلموں میں بھی منفرد کردار کر رہی ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں عروہ حسین نے کہا کہ میرے خیال میں اگر اپنے ملک میں ہی آپ کو اچھے پروجیکٹ ملنے لگیں تو پھر آپ کو بیرون ملک جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔