چین کے ہوٹلوں میں پاکستان سمیت 5 مسلم ممالک کے باشندوں پر پابندی عائد

ویب ڈیسک  اتوار 28 اگست 2016
گونجواؤ کے جن ہوٹلز میں مہمانوں کو ٹھہرانے پر پابندی عائد کی گئی ہے ان کا یومیہ کرایہ 150 چینی ین (23 ڈالرز) ہے: فوٹو: فائل

گونجواؤ کے جن ہوٹلز میں مہمانوں کو ٹھہرانے پر پابندی عائد کی گئی ہے ان کا یومیہ کرایہ 150 چینی ین (23 ڈالرز) ہے: فوٹو: فائل

بیجنگ: چین کے شہر گونجواؤ میں پاکستان سمیت 5 مسلم ممالک کے باشندوں کو ہوٹلز میں کمرہ دینے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ گونجواؤ کی پولیس نے شہر کے 3 سستے ہوٹلز میں پاکستان، افغانستان، شام ، عراق اور ترکی کے باشندوں کو کمرہ نہ دینے اور ان سے دور رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے تجارتی شہر گونجواؤ کی پولیس نے کم کرائے والے کمرے فراہم کرنے والے ہوٹلوں کی انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ پاکستان سمیت 5 ممالک کے باشندوں کو ٹھہرانے سے گریز کریں اور ان سے دور رہیں۔ گونجواؤ میں واقع ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ رواں برس مارچ میں مقامی پولیس حکام کی جانب سے نوٹسز جاری ہوئے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان، شام، عراق، ترکی اور افغانستان سے آنے والے کسی بھی فرد کو ہوٹل میں جگہ نہ دی جائے اوران ممالک کے افراد سے دور رہنے کی کوشش کریں۔

ہوٹل مالکان کا کہنا تھا کہ انھیں مسلمان ممالک سے آئے مہمانوں کو نہ ٹھہرانے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی لیکن ہمیں صرف اتنا کہا گیا ہے کہ ان ممالک سے آئے لوگوں کو اپنے ہوٹلز میں نہ ٹھہرائیں، جن ہوٹلز میں مہمانوں کو ٹھہرانے پر پابندی عائد کی گئی ہے ان کا یومیہ کرایہ 150 چینی ین (23 ڈالرز) ہے۔

دوسری جانب چین کے ترجمان وزارت خارجہ مسٹر لو کانگ کا کہنا ہے کہ گُونجواؤ کے سستے ہوٹلوں میں مہمانوں کو نہ ٹھہرانے کے احکامات کے حوالے سے علم ہے اور نہ ہی حکومت کی جانب سے  اس قسم کا کوئی حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کی پالیسی ہے کہ دیگر ممالک کے باشندوں کے ساتھ دوستانہ رویہ رکھیں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں، چین ہمیشہ ایسی پالیسی بناتا ہے جس کا مقصد لوگوں کے درمیان دوستانہ تبادلے میں آسانی پیدا ہو۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔