- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم 51 ویں روز بھی جاری، عالمی برادری نے چپ سادھ لی
سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے نافذ کرفیو کو 51 روز ہو گئے، وادی میں غذائی اشیاء اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے لیکن اس کے باوجود عالمی برادری خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فورسز کی جانب سے وادی میں مسلسل 51 روز سے بھی کرفیو نافذ ہے جس کی وجہ سے وادی میں اشیائے خردونوش اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ دوسری جانب بھارتی فوج کے مظالم میں شہید اور زخمی ہونے والوں سے اظہار یک جہتی کے لئے باجوری اور پونچھ سیکٹر میں ہڑتال کی جارہی ہے۔
مقبوضہ وادی میں کرفیو کے باوجود آج بھی بڑی تعداد میں کشمیری اپنے گھروں سے باہر نکلے اور بھارتی فورسز اور ریاست کی کٹھ پتلی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ ان کے حق رائے دہی کو تسلیم کیا جائے اور نہتے عوام پر بھارتی مظالم کا سلسلہ بند کروایا جائے۔
انسانی حقوق کے عالمی ادارے ہیومن رائٹس واچ کی ڈائریکٹر برائے ساؤتھ ایشیا میناکشی گنگولی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت فورسز کی مدد سے اپنا کنٹرول چاہتی ہے، بھارتی حکام نے بہت پہلے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے واقعات کی شفاف تحقیقات کرنے کا کہا لیکن ابھی تک اس حوالے سے کچھ بھی نہ ہو سکا، یہی وجہ ہے کہ ہم طویل عرصے سے مقبوضہ کشمیر میں آرمز فورسز اسپیشل پاور ایکٹ کو ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ماہ تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر بربان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے جنت نظیر وادی میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 90 کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔