- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی20 بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
ناسا کا 2 سال قبل غائب ہونے والے خلائی جہاز سے دوبارہ رابطہ
واشنگٹن: سال 2006 میں سورج پر تحقیق کے لیے اس کے قریب بھیجے جانے والے خلائی جہاز سے 2 سال قبل رابطہ ٹوٹ گیا تھا لیکن اب حال ہی میں اس خلائی جہاز سے دوبارہ رابطہ ہوگیا ہے۔
ان جڑواں خلائی کھوجیوں کو سولر ٹیرسٹیریئل ریلیشنز آبزوریٹری یا اسٹیریو کا نام دیا گیا تھا۔ اسے سورج کے قریب جاکر اس کی سطح سے پھوٹنے والے پلازما کے شعلے اور چارج شدہ ذرات کا مطالعہ کرنا تھا جسے سورج کا مقناطیسی میدان کہتے ہیں۔ اس کی سرگرمی زمین پر موجود نظام کو بھی متاثر کرتے رہتے ہیں۔
ان میں سے ایک خلائی جہاز اسٹیریو بی پیچھے رہ گیا جب کہ اسٹیریو اے اب تک ٹھیک سے کام کررہا ہے۔ اگرچہ خلائی جہازوں کی زندگی صرف 2 سال ہی تھی لیکن یہ معلوم ہوا کہ 3 ماہ کے لیے خلائی جہاز سورج کی پیچھے وہاں پہنچے جہاں زمین سے رابطہ ممکن ہی نہ رہا۔ اسٹیریو بی کسی طرح سے ناکارہ ہوگیا جب کہ اکتوبر 2014 کو بھی اسٹیریو اے خاموش ہوگیا۔ لیکن ناسا کے ڈیپ اسپیس نیٹ ورک سے اس خلائی جہاز کی خبر لینے کی کوشش کی گئی تو 21 اگست کو دوبارہ اس سے کامیاب رابطہ ہوگیا۔ اب ماہرین اس خلائی جہاز میں خرابی معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور یوں اس سے مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جاسکے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔