وسیم اکرم، سرفراز کو ون ڈے کپتان بنانے کے حامی

اسپورٹس رپورٹر  پير 29 اگست 2016
وکٹ کیپر سنچری نہ بناتے تو ٹیم دوسرے میچ میں 125 پر ڈھیر ہوجاتی، سابق فاسٹ بولر ۔ فوٹو : فائل

وکٹ کیپر سنچری نہ بناتے تو ٹیم دوسرے میچ میں 125 پر ڈھیر ہوجاتی، سابق فاسٹ بولر ۔ فوٹو : فائل

 لاہور:  وسیم اکرم نے سرفراز احمد کو کپتان بنانے کی حمایت کردی، سابق کپتان کا کہنا ہے کہ وکٹ کیپر بیٹسمین سنچری نہ بناتے تو ٹیم 125پر ڈھیر ہوجاتی،گرین شرٹس کو فرسودہ کرکٹ کا انداز بدلنا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق انگلینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز کے دونوں میچزمیں پاکستان ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بالترتیب 260 اور 251 رنز بنائے، بولرز آسان اہداف کا دفاع کرنے میں یکسر ناکام رہے۔ ایک انٹرویو میں وسیم اکرم نے کہا ہے کہ جدید دور کی کرکٹ کو دیکھیں تو گرین شرٹس کا انداز فرسودہ نظر آتا ہے، ہم 1990 کی دہائی جیسی سوچ کے ساتھ کھیل رہے ہیں، ہمیں اس بات کا احساس کرنا ہو گا کہ 260 سے 270 رنز کا ٹوٹل معقول قرار نہیں دیا جاسکتا، آج کل 290 رنز کا ہدف بھی باآسانی حاصل کیا جاسکتا ہے، سابق کپتان نے دوسرے ایک روزہ میچ میں سرفراز احمد کی 105 رنز کی اننگز کی تعریف کرتے ہوئے ناکامی کا شکار دیگر کھلاڑیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

سابق کپتان نے کہا کہ اگر وکٹ کیپر بیٹسمین مشکل صورتحال میں ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سنچری اننگز نہ کھیلتے تھے تو پاکستانی ٹیم 125 رنز کے اندر ڈھیر ہو جاتی، بیٹسمین میں دباؤ میں کھیلتے ہوئے رنز بنانے کی صلاحیت ہونی چاہیے جو پاکستان کی بیشتر بیٹنگ لائن میں نظر نہیں آتی، انھوں نے کہا کہ اظہر علی ون ڈے کرکٹ کے مزاج سے بطور کپتان اور بیٹسمین ہم آہنگ نہیں ہوپا رہے، بولنگ میں تبدیلیاں بھی بروقت کرنے میں انھیں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، محدود اوورز کی کرکٹ میں سرفراز احمد کو کپتان بنادینا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔