چمن میں پاک افغان سرحد 12ویں روز بھی ہر قسم کی آمدورفت کے لئے بند

ویب ڈیسک  پير 29 اگست 2016
فریش فروٹ کی طورخم کے راستے سپلائی شروع کر دی ہے تاجروں کو روٹ لمبا اور تین گناہ اضافی خرچ کرنا پڑرہا ہے، چمن چیمبر آف کامرس : فوٹو : فائل

فریش فروٹ کی طورخم کے راستے سپلائی شروع کر دی ہے تاجروں کو روٹ لمبا اور تین گناہ اضافی خرچ کرنا پڑرہا ہے، چمن چیمبر آف کامرس : فوٹو : فائل

چمن: پاک افغان سرحد سرحد پر افغان شہریوں کی جانب سے پاکستانی پرچم کی بے حرمتی اور بات دوستی پر پتھراؤ کے بعد ہر قسم کی آمدورفت کا سلسلہ 12 ویں روز بھی معطل ہے۔

19 اگست کو افغانستان کے یوم استقلال کے موقع پر افغان شہریوں کی جانب سے افغانستان کی حدود میں پاک افغان سرحد پر پاکستانی پرچم کی بے حرمتی اور باب دوستی پر پتھراؤ کے بعد بند ہونے والا چمن بارڈر تاحال آمدورفت کے لئے معطل ہے۔ 12 ویں روز بھی باب دوستی بند ہونے کے باعث دونوں اطراف کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

باب دوستی کی بندش سے جہاں دو طرفہ تجارت معطل ہوئی ہے وہیں نیٹو سپلائی اور پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی رک گئی ہے جبکہ سرحد کے دونوں جانب مال بردار گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ چکی ہیں اور پیدل جانے والے افراد کو بھی سرحدپار کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔

دوسری جانب تاجروں نے باب دوستی کی طویل بندش سے پریشان ہوکر طورخم سرحد کو متبادل راستے کے طور پر استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ ترجمان چمن چیمبر آف کامرس کا کہنا ہے کہ تاجروں نے فریش فروٹ طورخم کے راستے سپلائی شروع کر دی ہےجبکہ طورخم سے تاجروں کو روٹ لمبا اور تین گناہ اضافی خرچ کرنا پڑرہا ہے۔

واضح رہے کہ 19 اگست کے بعد سے بند ہونے والے باب دوستی کو کھولنے کے حوالے سے پاک افغان سرحدی فورسز میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔