عراق میں شادی کی تقریب میں خودکش دھماکا،18افراد ہلاک

خبر ایجنسیاں  منگل 30 اگست 2016
دہشت گرد تنظیم  داعش نے خودکش حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔ فوٹو : اے ایف پی

دہشت گرد تنظیم داعش نے خودکش حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔ فوٹو : اے ایف پی

بغداد / لندن / واشنگٹن:  عراقی شہر کربلا کے نواحی علاقے عین التمر میں خودکش حملے میں 18 افراد ہلاک اور 26 زخمی ہو گئے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق کربلا شہر کے علاقے عین التمر میں 5 خودکش بمبار بارودی جیکٹوں، گرینیڈ اور رائفلوں سے لیس ہو کر ایک شادی کی تقریب میں حملہ آور ہوئے جس کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک اور 26زخمی ہوگئے، حملہ آوروں میں سے ایک خود کو دھماکے سے اڑانے میں کامیاب ہوگیا جبکہ باقی 4 فورسز کی فائرنگ کا نشانہ بن گئے، عین التمر کربلا شہر سے تقریبا 50 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور یہ علاقہ صوبہ الانبار کے نواح میں واقع ہے، انتہا پسند گروپ داعش نے خودکش حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے، برطانیہ کی رائل نیوی کا جنگی جہاز ایچ ایم ایس ڈیئرنگ خلیج میں بھیجا جا رہا ہے تاکہ وہ وہاں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے والے امریکی جنگی جہازوں کی مدد کر سکے، وزیر دفاع مائیکل فیلن نے کہا کہ یہ جہاز جمعے کوپورٹ اسمتھ سے روانہ ہو گا، 190 افراد کے عملے پر مشتمل یہ ٹائپ 45 ڈسٹرائر جہاز وہی کردار ادا کرے گا جو اس سے قبل ایچ ایم ایس ڈیفینڈر کرتا رہا ہے، ان امریکی جہازوں سے عراق اور شام میں جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے کیلیے طیارے روانہ کیے جاتے ہیں۔

علاوہ ازیں امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کا کہنا ہے کہ شام میں امریکا، اتحادی کردوں اور ترک فورسز کے درمیان جھڑپیں ناقابل قبول ہیں، فریقین جھڑپیں روک دیں، ترجمان پینٹاگان کا کہنا تھا کہ جرابلس کے جنوبی علاقوں میں جاری جھڑپوں پر شدید تحفظات ہیں، اس علاقے میں داعش موجود نہیں ہے، تمام فریقین سے جھڑپیں روکنے اور پرامن اقدامات کا مطالبہ کرتے ہیں، ترک نائب وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ترکی جنگ میں شامل نہیں ہوا اورنہ ہی شام میں رکنے کا ارادہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔