برازیل کی سینیٹ نے سابق صدر جیلما روسیف کو عہدے سے برطرف کردیا

ویب ڈیسک  جمعرات 1 ستمبر 2016
سینیٹ کے 61 سینیٹرز نے مواخذے کے حق میں جبکہ 20 نے مواخذے کے خلاف ووٹ ڈالے۔ فوٹو: فائل

سینیٹ کے 61 سینیٹرز نے مواخذے کے حق میں جبکہ 20 نے مواخذے کے خلاف ووٹ ڈالے۔ فوٹو: فائل

برازیلیا: برازیل کی سینیٹ نے سابق صدر جیلما روسیف کے خلاف مواخذے کی کارروائی کے حق میں ووٹ دے کر انھیں ان کے عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برازیل کی سینیٹ نے سابق صدر جیلما روسیف کے مواخذے کے حق میں ووٹ دیا ہے جس کے بعد بائیں بازو کی ورکرز پارٹی کی 13 سالہ حکمرانی کا خاتمہ ہو رہا ہے جب کہ جیلما روسیف پر ملک کے بجٹ کے اعداد وشمار میں ہیرا پھیری کا الزام ہے جس کی وہ تردید کرتی آئی ہیں۔

جیلما روسیف کے عہدہ صدارت کی مدت یکم جنوری 2019 کو ختم ہونا تھی تاہم سینیٹ کے 61 سینیٹرز نے مواخذے کے حق میں جبکہ 20 نے مواخذے کے خلاف ووٹ ڈالے۔ برازیل کے قائم مقام صدر مائیکل ٹیمر جیلما روسیف کے عہدۂ صدارت کی مدت ختم ہونے تک ملک کے صدر رہیں گے اور توقع ہے کہ برازیل کی پی ایم ڈی پی جماعت سے تعلق رکھنے والے مائیکل ٹیمر سرکاری طور پر بدھ کو صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔

واضح رہے کہ جیلما روسیف 2011 میں برازیل کی پہلی خاتون صدر منتخب ہوئیں اور 2014 میں دوبارہ صدارتی انتخاب میں کامیاب ہوئیں تاہم  کرپشن الزامات کے بعد رواں سال مئی میں برازیل کی سینیٹ میں جیلما روسیف کے خلاف مواخذے کی کارروائی چلانے کے حق میں ووٹ ڈالے گئے تھے جس کے بعد انھیں معطل کر دیا گیا تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔