- وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے کیلیے عزم کا اظہار
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
وٹامن سپلیمنٹ بینائی کے لیے مفید ہیں، تحقیق
ڈبلن: آئرلینڈ میں نیوٹریشن ریسرچ سینٹر نے واٹر فورڈ انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے تعاون سے ثابت کیا ہے کہ بعض غذائیں کھانے سے بینائی کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
اس مطالعہ میں 12 ماہ تک لوگوں کو فرضی دوا ( پلیسبو) کھلایا گیا جب کہ دوسرے گروہ کو جو اجزا کھلائے گئے ان میں کیراٹونوئیڈز لیوٹین اور زیسنتھن دیا گیا تھا جو نارنجی مرچوں، پالک اور سبز پتوں والی سبزیوں اور انڈے کی زردی میں عام پائے جاتے ہیں۔ اس کے بعد ماہرین نے کیوی پھل اور ایک سبزی کیل کا جوس ایک عرصے تک روزانہ پیا۔ ان تمام افراد کی بصارت نارمل تھی اور انہوں نے 5 ہفتوں تک جوس پیا اور اس سے پہلے اور بعد میں انہیں پائلٹ کی آنکھوں کے سخت ٹیسٹ سے گزارا گیا۔ لیکن اس کے خاص فوائد نہیں ہوئے۔
اب ان تمام رضاکاروں کو کیراٹونوئیڈز لیوٹن اور زیسینتھن کے سپلیمنٹ پر مشتمل گولیاں 12 ہفتے تک کھلائی گئیں۔ اس سے تمام افراد کی آنکھوں کی حساسیت اور دیگر پہلوؤں میں نمایاں بہتری ہوئی اور وہ زیادہ تفصیل سے دیکھنے لگے۔ رات میں بصارت بہتر ہوگئی اور رنگ بھی اچھے نظر آنے لگے۔
اس سے قبل خیال تھا کہ خصوصاً سپلیمنٹس بہت زیادہ فائدہ مند نہیں ہوتے لیکن اب تازہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ آنکھوں کے ایک اہم حصے ’میکیولا‘ ہی بصارت میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس میں روشنی محسوس کرنے والے خلیات ہوتے ہیں۔ اس میکیولا پر خاص حفاظتی پگمنٹ کی ایک تہہ چڑھی ہوتی ہے جو آنکھوں کے لیے سن اسکرین کا کام کرتی ہے اور اس کی تشکیل اس غذا سے ہوتی ہے جو ہم کھاتے ہیں۔
اس تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ انہی حفاظتی پگمنٹ سے آنکھوں کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ اگر آپ کی نظر درست بھی ہو تو سپلیمنٹ اسے مزید بہتر کرسکتے ہیں۔ نہ صرف اس سے آنکھوں کی حفاظت ہوتی ہے بلکہ اس سے بصارت اچھی ہوتی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اب آنکھوں کی حفاظت ضروری ہے کیونکہ موبائل فون اور ٹیبلٹ سے خارج ہونے والی نیلی روشنی اس حفاظتی تہہ کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے۔ نیلی روشنی فری ریڈیکلز بنا کر آنکھ کے خلیات کو نقصان پہنچاتی ہے اور اس سے ایک مرض اے ایم ڈی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
آخر قدرتی سبزیوں کی بجائے سپلیمنٹ سے فائدہ کیوں ہوا؟ اس کا جواب دیتے ہوئے ماہرین کا خیال ہےکہ مصنوعی کھاد، کیڑے مار ادویات اور دیگر اشیا کی وجہ سے سبزیوں اور پھلوں کے اجزا دھیرے دھیرے کمزور پڑتے جارہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔