پانی زیادہ پیئیں اور اپنے گردے بچائیں

ویب ڈیسک  بدھ 14 ستمبر 2016
ماہرین کے مطابق حد سے کم پانی پینے والے افراد کے گردے جسم سے زہریلے کو درست انداز میں خارج نہیں کرپاتے۔ فوٹو؛ فائل

ماہرین کے مطابق حد سے کم پانی پینے والے افراد کے گردے جسم سے زہریلے کو درست انداز میں خارج نہیں کرپاتے۔ فوٹو؛ فائل

لندن: دنیا میں اس وقت لاکھوں لوگ گردے کے مریض صرف اس وجہ سے بنے ہیں کہ وہ پانی کی وافر مقدار استعمال نہیں کرتے اس لیے ماہرین زیادہ پانی پینے کا مشورہ دیتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق پانی کی کمی گردوں کو ناکارہ (فیل) بھی کرسکتی ہے اور لوگ اس کی وجہ سے لقمہ اجل بھی بن رہے ہیں۔ گردے کے امراض میں سے ایک گردے کی شدید چوٹ ( اکیوٹ کڈنی انجری یا اے کے آئی) ہے۔ اس کی وجہ پانی پینے میں کنجوسی ہے جس سے گردوں کی فاسد مواد خارج کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ پھر جسم میں زہریلے مرکبات بنتے جاتے ہیں اور گردے ناکارہ ہوجاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق بوڑھے افراد اور امراضِ قلب کے مریض اس کیفیت کا زیادہ شکار ہوسکتے ہیں جسے اے کے آئی کہا جاتا ہے۔ دوسری جانب اس کیفیت کو خون کے ایک ٹیسٹ سے دیکھا جاتا ہے۔ خون میں اگر کریٹینائن کی زائد مقدار ہو تو یہ گردوں کی خرابی اور پانی کم پینے کا واضح ثبوت ہے۔ اس کی علامات میں پیشاب کی کمی، الٹی، درد، تھکاوٹ اور چکر وغیرہ شامل ہیں۔

برطانیہ میں نیشنل ہیلتھ سروسز کے سربراہ کے مطابق ’’اے کے آئی‘‘ سے برطانیہ میں سالانہ 40 ہزار افراد ہلاک ہوجاتے ہیں اور ان میں سے ہزاروں جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق گردے قدرت کا عظیم تحفہ ہیں اور پانی کا مناسب استعمال ان کی حفاظت کا بہترین طریقہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔