- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گذشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
- ایل ڈی اے نے 25 ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے پرمٹ اور مجوزہ لے آﺅٹ پلان منسوخ کردیے
- امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کردی
- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
سگریٹ نوشی ڈی این اے پر 30 سال تک اثر انداز ہوتی رہتی ہے، تحقیق
واشنگٹن: تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سگریٹ کا زہر انسانی جین کے مجموعے جینوم کو بھی متاثر کرتا ہے اور ڈی این اے پر اس کے اثرات کئی سال تک موجود رہتے ہیں۔
امریکا میں کی گئی تحقیق کے مطابق سگریٹ نوشی ایک دو نہیں بلکہ 7 ہزار انسانی جین کو متاثر کرتی ہے اور یہ تبدیلی اگلے 30 سال تک ڈی این اے میں موجود رہتی ہے۔ یعنی سگریٹ نوشی ڈی این اے میتھائیلیشن کی وجہ بنتی ہے۔
ڈی این اے میتھائیلیشن وہ عمل ہے جو جین کے کردار کو قابو کرتا ہے۔ اب ماہرین تمباکو نوشی کے اثرات کو ڈی این اے اور جین کی تبدیلی سے بھی پرکھ سکتے ہیں۔ اسی وجہ سے مختلف امراض کے علاج کی نئی راہیں بھی کھل سکیں گی۔
تحقیقی مقالے کی مرکزی مصنف کا کہنا ہےکہ ’’میتھائیلیشن‘‘ کے عمل کو سمجھنا ضروری ہے کیونکہ یہ جین تبدیل کرکے کئی امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔ تحقیق بتاتی ہے کہ تمباکو نوشی ترک کرنے کے باوجود بھی اگلے 30 برس تک اس کے اثرات جین میں موجود رہتے ہیں۔
اگرچہ ترقی پذیر ممالک میں تمباکو نوشی کی شرح کم ہوئی ہے لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ اس کے مضر اثرات ایک طویل عرصے تک انسانی جسم کو متاثر کرتے رہیں گے کیونکہ وہ جین کو بدل دیتے ہیں۔ اس تحقیق کے لیے 16 گروپس میں تقسیم کیے گئے 16 ہزار افراد کو شامل کیا گیا۔ سگریٹ پینے والے افراد کے جسم کے ایک تہائی جین تمباکو نوشی سے متاثر نظر آئے۔ ان میں سے ڈی این اے میں وہ تبدیلیاں ہوئی تھیں جو دل اور کینسر کے امراض کی وجہ بن سکتی ہیں۔
مطالعے کے بعد ماہرین نے زور دیا ہے کہ بہتر یہ ہے کہ سگریٹ نوشی کی عادت نہ اپنائی جائے کیونکہ اسے ترک کرنے کے بعد بھی لوگ مختلف امراض کے شکار ہوسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔