- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
وفاق سے بچے تو صوبے نے ٹیکس لگا دیا، زیروریٹنگ پر نیا تنازع
کراچی: سندھ ریونیو بورڈ نے وفاق کی جانب سے زیروریٹنگ سیلزٹیکس ریجیم کے حامل ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو14 فیصد سیلزٹیکس جمع کرانے کے نوٹسز جاری کردیے ہیں جس کے نتیجے میں وفاق کی جانب سے ٹیکسٹائل سیکٹر کیلیے زیروریٹنگ سیلزٹیکس ریجیم متنازع ہوگئی ہے۔
ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ ایس آر بی کی جانب سے نوٹسز کے اجرا پرویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل انڈسٹری نے حیرانی وپریشانی کا اظہار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے پوری ٹیکسٹائل سپلائی چین جس میں روئی سے سوتی دھاگے سے مصنوعات کی تیاری تک کے عمل میں جننگ، ویونگ، سائزنگ، ڈائینگ، اسٹچنگ یا مشینری، کیمیکلزاورفزیکلی تیار ہونے والی ٹیکسٹائل مصنوعات کو 30 جون2016 کے ایس آراونمبر491 کے تحت زیرو ریٹ سیلزٹیکس ریجیم میں شامل کیا گیا ہے لیکن اس فیصلے کے برعکس صوبہ سندھ کی ریونیو اتھارٹی ایس آر بی نے مندرجہ بالا شعبوں اور طریقوں سے ٹیکسٹائل مصنوعات کی مینوفیکچرنگ کو خدمات کے شعبے میں شامل کرتے ہوئے 14 فیصد سیلزٹیکس عائد کردیا ہے۔
ٹاولز مینوفیکچررزایسوسی ایشن آف پاکستان نے معاملے کو حل کرنے کیلیے سندھ ریونیو بورڈکے چیئرمین عالم الدین اور وفاقی سیکریٹری ٹیکسٹائل انڈسٹری ڈویژن حسن اقبال کو خط لکھ دیا اور اس تنازع کو ایف پی سی سی آئی اور ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر کے علم میں بھی لیٹر کے ذریعے لایا گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کے1973 کے آئین کے شیڈول 4 کیسیریل نمبر49 میں درج قانون کے مطابق وفاق ماسوائے خدمات کے شعبے کے درآمدات، برآمدات اور تیار ہونیوالی مصنوعات کی خریدوفروخت پرسیلزٹیکس عائدکرنے کا مجاز ہے جبکہ انٹرنیشنل بزنس ڈائریکٹری کے تحت بھی اگر کسی شے کی شکل کو مشین، آلات، کیمیکل، میکانیکی یا فزیکلی پروسیسنگ کے ذریعے دوسری شکل میں تبدیل کردیا جائے تو وہ مینوفیکچرنگ کہلائے گی اور مینوفیکچرنگ کے اس طریقہ کار کوسیلزٹیکس ایکٹ مجریہ 1990 کے سیکشن2(16)(اے) میں بھی واضح کیا گیا ہے تاہم ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمدکنندگان کا کہنا ہے کہ سندھ ریونیوبورڈ کے متعلقہ حکام مذکورہ بالا حقائق کو تسلیم نہیں کر رہے اور ٹیکسٹائل سیکٹر کی ویلیوایڈیشن کوشعبہ خدمات کے دائرہ کار میں لاتے ہوئے 14 فیصد صوبائی سیلزٹیکس وصول کرنے کیلیے بضد ہیں۔
ویلیوایڈڈٹیکسٹائل سیکٹر نے وفاقی وصوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ 18 ویں ترمیم کے بعدوفاق اور صوبوں کے درمیان ٹیکسیشن نظام کو غیرمتنازع بنانے کیلیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور ایس آربی سمیت دیگر صوبوں کی ریونیو اتھارٹیز کو ایک پیج پرلانے کیلیے اقدامات بروئے کار لائے بصورت دیگر بڑھتے ہوئے ٹیکس تنازعات برآمدی صنعتوں کی مشکلات میں مزید اضافے کا باعث بنیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔