وزیراعظم سے صرف کرپشن پر اختلاف ہے خارجہ پالیسی پر پوری قوم متحد ہے، عمران خان

ویب ڈیسک  اتوار 25 ستمبر 2016
ریاستی ادارے انصاف نہیں دیں گے تو ہمارے پاس صرف احتجاج کا رستہ باقی رہ جاتا ہے، عمران خان فوٹو: فائل

ریاستی ادارے انصاف نہیں دیں گے تو ہمارے پاس صرف احتجاج کا رستہ باقی رہ جاتا ہے، عمران خان فوٹو: فائل

کراچی: تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ان کا وزیر اعظم نواز شریف سے صرف کرپشن پر اختلاف ہے لہٰذا اس سے قطع نظر خارجہ پالیسی پر پوری قوم متحد ہے ۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چئیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جب اپنی سیاسی جماعت بنائی تو سب سے پہلے اپنے اثاثے ظاہر کئے کیوں کہ تمام کامیاب ریاستوں میں احتساب ہمیشہ اوپر سے شروع ہوتا ہے لیکن یہاں کرپٹ وزیراعظم اداروں کو کرپٹ کرکے پیسے بناتا ہے۔ جب ادارے تباہ ہوں گے تو کرپشن کیسے ختم ہو گی۔ اور ریاستی ادارے انصاف دینے کے بجائے ان کی پشت پناہی کررہے ہیں جب ریاستی ادارے انصاف نہیں دیں گے تو ہمارے پاس صرف احتجاج کا رستہ باقی رہ جاتا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: ایم کیو ایم پاکستان سے کوئی مسئلہ نہیں

عمران خان کا کہنا تھا کہ چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کو کہتا ہوں کہ پاکستان میں نیا دور لانے کا موقع آگیا ہے اور پاناما لیکس نے ادارے ٹھیک کرنے کا موقع فراہم کردیا ہے۔ کراچی کی سیاست کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ شہر قائد سیاست کا اہم گڑھ ہے اور اس میں پڑھے لکھے افراد کی تعداد دیگر شہروں کی نسبت بہت زیادہ ہے، جب سے ایم کیوایم پاکستان نے اپنے بانی قائد سے علیحدگی اختیار کی ہے، اس وقت سے کراچی کی حالت اور سیاست مختلف ہوگئی ہے اب ایم کیو ایم اپنے بانی اور دہشت گردی سے دور ہوگئی ہے کراچی سے دہشت گردی کی سیاست کو ختم ہونا چاہئے۔

پاک بھارت کشیدگی سے متعلق عمران خان نے کہا کہ مودی ایک طرف تجارت کو فروغ دینے کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف پاکستان کو اکیلا کرنا چاہتے ہیں ، خارجہ امور پر سارا ملک ایک ہے۔ بدقسمتی سے مودی نے جو راستہ اپنایا وہ ٹھیک نہیں ہے، وہ پاکستان کو تنہا کرنا چاہتے ہیں۔  نریندر مودی کی غربت اور بے روزگاری کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنے والی بات درست ہے کیوں کہ اگر برصغیر میں امن ہوجائے اور تجارت بحال ہوجائے تو یہ غربت کم کرنے کا سب سے بہترین طریقہ ہے۔ بھارت کی جانب سے متضاد بیانات اس لیے سامنے آرہے ہیں کیوں کہ درحقیقت کشمیر کے لوگ یہ فیصلہ کرچکے ہیں کہ انہیں انڈیا کے ماتحت نہیں رہنا۔ جو تھوڑے بہت کشمیری ہندوستان کے حامی تھے وہ بھی کشمیر میں انڈین فورسز کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کو دیکھ کر ان کے خلاف ہوگئے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے مزید کہا کہ میں ایک بار پھر بتانا چاہتا ہوں کہ پورا پاکستان متحد ہے، ہمارا وزیر اعظم نواز شریف سے صرف کرپشن پر اختلاف ہے لہٰذا اس سے قطع نظر خارجہ پالیسی پر پوری قوم متحد ہے اور اس حوالے سے واضح پیغام جانا چاہیے کہ ہم سب ایک پیج پر ہیں، سب فوج کے ساتھ کھڑے ہیں اور اگر بھارت نے کسی مہم جوئی کی کوشش کی تو یہ یاد رکھیں کہ قومی سلامتی پر پورا ملک اکھٹا ہے۔

دوسری جانب تحریک انصاف نے رائیونڈ مارچ میں ممکنہ رد عمل پرلاہورشہرکو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، متبادل حکمت عملی پرعمل درآمد کے لئے 200 کارکنوں کی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جو10 منٹ میں تحریک انصاف کی منصوبہ بندی پرعمل کرے گی۔ اس سلسلے میں عمران خان نے فیصل واوڈا کو ذمہ داریاں سونپ دی ہیں، فیصل واوڈا اپنی ٹیم سمیت کراچی سے 27 ستمبر کو لاہور پہنچیں گے اوروہ 30 ستمبرتک لاہورمیں ہی رہیں گے۔

ادھر پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف سید خورشید کا کہنا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک میں مظاہرین کو اپنے احتجاج کا مقصد معلوم ہوتا ہے وہ اپنے ملک کی حکومت کو سوچنے پر مجبور کردیتے ہیں لیکن پاکستان میں احتجاج کی کوئی قدر نہیں، یہاں پاناما لیکس ہو یا کوئی لیکس کوئی بھی اسے حقیقت میں تبدیل کرنے کو تیار نہیں جب کہ کرپشن کے خلاف رائیونڈ مارچ سے کچھ حاصل نہیں ہوگا احتجاج کرنے والے سڑکوں پر بیٹھے رہیں گے اور وزیر اعظم نواز شریف ہیلی کاپٹر پر انہیں  پھلانگ کر آتے جاتے رہیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔