- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
دنیا کا سب سے طاقتوریادداشت والا شخص
لندن: برطانوی شہری ڈومینک او برائن کی عمر اس وقت 59 سال ہے اور وہ تاش کے پتے ایک مرتبہ دیکھنے پر ہی یاد کرلیتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ لندن کے مشہور جوا خانوں نے ان پر پابندی عائد کردی ہے۔
ڈومینک او برائن کا کہنا ہےکہ بچپن میں وہ اپنے استاد کی ایک بات نہیں سنتے تھے اور مختلف معاملات پر توجہ دینے کے قابل نہ تھے جسے ’ اٹینشن ڈیفیسڈ ڈس آرڈر‘ (اے ڈی ڈی) کہا جاتا ہے لیکن اس وقت 1960 میں اس مرض کو کوئی نام بھی نہیں دیا گیا تھا۔ وہ پینسل سے الٹا لکھنے پر بھی قادر تھے اور ڈیسلیکشیا کے مرض کے شکار تھے۔ ان کے مطابق وہ کم عمری میں ریلوے حادثے کے شکار ہوئے تھے اور ریل انہیں گھسیٹتے ہوئے لے گئی تھی لیکن وہ بچ گئے مگر ان کے سر پر شدید چوٹیں آئی تھیں۔
برائن کے مطابق 30 سال کی عمر میں انہوں نے یادداشت کی مشقیں کرنا شروع کیں۔ ایک سال میں انہوں نے تاش کی 6 گڈیوں میں موجود ترتیب کے لحاظ سے انہیں یاد کرلیا۔ اب وہ تاش کی 54 گڈیاں یاد کرچکے ہیں اور ان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل ہوگیا ہے۔ یادداشت کے عالمی مقابلوں میں بہت سے مقابلے کرائے جاتے ہیں ان میں ایک گھنٹے میں زیادہ سے زیادہ نمبر یاد کرنا، 15 منٹ میں 120 چہروں کو ناموں کے ساتھ یاد کرنا اور دیگر مقابلے شامل ہیں۔
اسی یادداشت کی بنا پر برائن نے لاس ویگاس، برطانیہ اور دیگر ممالک کے جواخانوں میں بڑی رقم جیتی اور ان کے دن پھرنے لگے لیکن اب دنیا کے مشہور کیسینو انہیں اندر آنے نہیں دیتے۔ ڈومینک او برائن نے یادداشت بہتر بنانے کے لیے کئی کتابیں بھی لکھی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔