دنیا کا سب سے طاقتوریادداشت والا شخص

ویب ڈیسک  منگل 27 ستمبر 2016
ڈومینک او برائن اپنی غیر معمولی یادداشت کی وجہ سے 8 مرتبہ یادداشت کا عالمی مقابلہ جیت چکے ہیں۔

ڈومینک او برائن اپنی غیر معمولی یادداشت کی وجہ سے 8 مرتبہ یادداشت کا عالمی مقابلہ جیت چکے ہیں۔

لندن: برطانوی شہری ڈومینک او برائن کی عمر اس وقت 59 سال ہے اور وہ تاش کے پتے ایک مرتبہ دیکھنے پر ہی یاد کرلیتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ لندن کے مشہور جوا خانوں نے ان پر پابندی عائد کردی ہے۔

ڈومینک او برائن کا کہنا ہےکہ بچپن میں وہ اپنے استاد کی ایک بات نہیں سنتے تھے اور مختلف معاملات پر توجہ دینے کے قابل نہ تھے جسے ’ اٹینشن ڈیفیسڈ ڈس آرڈر‘ (اے ڈی ڈی) کہا جاتا ہے لیکن اس وقت 1960 میں اس مرض کو کوئی نام بھی نہیں دیا گیا تھا۔ وہ پینسل سے الٹا لکھنے پر بھی قادر تھے اور ڈیسلیکشیا کے مرض کے شکار تھے۔ ان کے مطابق وہ کم عمری میں ریلوے حادثے کے شکار ہوئے تھے اور ریل انہیں گھسیٹتے ہوئے لے گئی تھی لیکن وہ بچ گئے مگر ان کے سر پر شدید چوٹیں آئی تھیں۔

برائن کے مطابق 30 سال کی عمر میں انہوں نے یادداشت کی مشقیں کرنا شروع کیں۔ ایک سال میں انہوں نے تاش کی 6 گڈیوں میں موجود ترتیب کے لحاظ سے انہیں یاد کرلیا۔ اب وہ تاش کی 54 گڈیاں یاد کرچکے ہیں اور ان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل ہوگیا ہے۔ یادداشت کے عالمی مقابلوں میں بہت سے مقابلے کرائے جاتے ہیں ان میں ایک گھنٹے میں زیادہ سے زیادہ نمبر یاد کرنا، 15 منٹ میں 120 چہروں کو ناموں کے ساتھ یاد کرنا اور دیگر مقابلے شامل ہیں۔

اسی یادداشت کی بنا پر برائن نے لاس ویگاس، برطانیہ اور دیگر ممالک کے جواخانوں میں بڑی رقم جیتی اور ان کے دن پھرنے لگے لیکن اب دنیا کے مشہور کیسینو انہیں اندر آنے نہیں دیتے۔ ڈومینک او برائن نے یادداشت بہتر بنانے کے لیے کئی کتابیں بھی لکھی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔