اسلام آباد ہائی کورٹ میں خلاف ضابطہ تقرریاں کالعدم قرار

ویب ڈیسک  پير 26 ستمبر 2016
سپریم کورٹ نے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر16مئی کو فیصلہ محفوظ کیا تھا فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر16مئی کو فیصلہ محفوظ کیا تھا فوٹو: فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں خلاف ضابطہ تقرریاں کالعدم قرار دے دیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں 73ملازمین کی خلاف ضابطہ تقرریوں سے متعلق کیس کی سماعت کی تھی، عدالت عظمٰی نے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر 16مئی کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں خلاف ضابطہ تمام تقرریاں کالعدم قرار دے دیں ہیں۔

فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اور  ایڈمنسٹریشن کمیٹی نے آئین اور قواعد کے خلاف تقرریاں کیں، کسی کو بھی میرٹ کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اسلام آباد ہائی کورٹ جان بوجھ کر منظور نظر افراد کو نوازے گی تو عدل کا ادارہ داغ دارہوگا، میرٹ کی پامالی سےعوام کاعدل کے ادارے سے اعتماد اٹھ جائے گا۔

درخواست گزار کے وکیل نے سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 150 کے قریب ملازمین پر لاگو ہوگا، فیصلے کا اطلاق 2011 سے آج تک کی بھرتیوں پر ہوگا، فیصلے سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے بھائی ادریس کاسی بھی فارغ ہوں گے جو کہ ہائی کورٹ میں ایڈیشنل رجسٹرارتعینات تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔