جاوید اختر بھی بھارت میں بڑھتی ہندو انتہا پسندی کے خلاف بول اٹھے

ویب ڈیسک  پير 26 ستمبر 2016
انتہا پسندوں کی وجہ سے ہندو مذہب بھی خطرے میں آچکا ہے، جاوید اختر، فوٹو؛ فائل

انتہا پسندوں کی وجہ سے ہندو مذہب بھی خطرے میں آچکا ہے، جاوید اختر، فوٹو؛ فائل

ممبئی: معروف بھارتی اسکرپٹ رائٹر جاوید اختر کا کہنا ہے کہ آج کل کھل کراپنے خیالات کا اظہار کرنے والے انسان کو خطرہ ہے اور انتہا پسندوں کی وجہ سے ہندو مذہب بھی خطرے میں آچکا ہے۔

بھارت میں بڑھتی ہوئی ہندو انتہا پسندی سے اقلیتیں غیر محفوظ ہیں جس میں مسلمان، عیسائی اور ہندوؤں کی نچلی ذات اچھوت بھی شامل ہیں جب کہ فلم نگری کے نامور اداکاروں شاہ رخ خان اور عامر خان کی جانب سے ملک میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کے خلاف آواز بلند کی گئی تھی جس پر انتہا پسندوں نے طوفان کھڑا کردیا تھا لیکن اب معروف اسکرپٹ رائٹر جاوید اختربھی بول اٹھے ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق جاوید اختر کا کہنا تھا کہ آج میں شعلے فلم واپس لکھوں تو دھرمیندر اور ہیما مالنی کو لے کر مندر والے مناظر نہیں لکھ سکوں گا کیوں کہ لوگ ہنگامہ برپا کریں گے حالاں کہ 1975 میں ایسا کچھ نہیں تھا لیکن آج کل کھل کراپنے خیالات کا اظہار کرنے والے انسان کو خطرہ ہےجب کہ انتہا پسندوں کی وجہ سے ہندو مذہب بھی خطرے میں آچکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔