پاکستان جموں و کشمیر کو بھارت سے علیحدہ کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے، سشما سوراج

ویب ڈیسک  پير 26 ستمبر 2016
بھارت نے پاکستان سے مذاکرات کے لئے کبھی کوئی شرط نہیں رکھی، بھارتی وزیرخارجہ. فوٹو: فائل

بھارت نے پاکستان سے مذاکرات کے لئے کبھی کوئی شرط نہیں رکھی، بھارتی وزیرخارجہ. فوٹو: فائل

نیویارک: بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے مقبوضہ کشمیر میں فوج کے ڈھائے جانے والے مظالم پر بات کرنے کے بجائے پاکستان پر الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان جموں و کشمیر کو بھارت سے علیحدہ کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے سشما سوراج نے وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کا جواب دینے کے بجائے الٹا پاکستان پر الزامات لگاتی رہیں جب کہ سشما سوراج یہ بھی بھول گئیں کہ بھارتی فوج کے ہاتھوں اب تک 100 سے زائد کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔

بھارتی وزیرخارجہ روایتی طور پر اڑی حملے کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیتی رہیں اور کہا کہ بھارت نے پاکستان سے دوستی کا ہاتھ بڑھایا لیکن جواب میں ہمیں پٹھان کوٹ اور اڑی جیسے واقعات ملے۔ سشما سوراج نے دنیا کی نظروں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی اور مقبوضہ کشمیر پر زیادہ بات کرنے کے بجائے پاکستان پر الزامات ہی لگاتی رہیں اور وزیراعظم نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2 سال کے دوران مودی حکومت نے پاکستان کے ساتھ جس طرح تعلقات کو استوار کیا اس سے پہلے کبھی اس طرح کے تعلقات استوار نہیں کئے گئے، وزیراعظم نریندری مودی نے اپنی حلف برداری کی تقریب میں پاکستانی ہم منصب کو مدعو کیا، عید کے موقع پر ہمسایہ ملک کے وزیراعظم کو مبارکباد کا پیغام بھجوایا اور ان کے دل کی سرجری پر نیک تمناؤں کا اظہار کیا گیا جب کہ اپنے دورہ پاکستان کے دوران جامع مذاکرات کا معاہدہ طے کیا اورنریندر مودی کابل سے دلی آتے ہوئے نوازشریف کی سالگرہ کے دن لاہور آئے۔

بھارتی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیراعظم نے جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب کے دوران بھارت میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق ہم پر بے بنیاد الزامات لگائے، مقبوضہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور پاکستان جموں کشمیر کو بھارت سے علیحدہ کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے مذاکرات کے لئے کبھی کوئی شرط نہیں رکھی جب کہ انہوں نے پیشکش کی کہ پاکستان کے ساتھ کسی بھی شرط کے بغیر پٹھان کوٹ، بہادر علی اور اڑی حملے پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔

واضح رہے کہ حریت کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں اٹھنے والی آزادی کی لہر کو دبانے کے لئے بھارت نے ظلم وبربریت کا بازار گرم کررکھا ہے اور اب تک قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے 108 کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جب کہ سیکڑوں کشمیری بھارتی فوج کی پیلٹ گنوں کا نشانہ بن کر اپنی بینائیوں سے محروم ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب اڑی حملے کے بعد بھارت کو پہلے پاکستان پر حملہ کرنے کے حوالے سے منہ کی کھانا پڑی اور اب بھارتی ماہرین نے وزیراعظم نریندر مودی کو پاکستان کا پانی بند نہ کرنے کا مشورہ دے دیا ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کا پانی بند کرنے کے حوالے سے ماہرین کا اجلاس ہوا جس میں بھارتی وزیر خارجہ سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر بھارتی وزیر خارجہ شسما سوراج نے اجلاس کو سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بریفنگ دی اور اجلاس میں پاکستان کا پانی بند کرنے کے حوالے سے تمام عوامل کا جائزہ لیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں شریک ماہرین کی اکثریت نے وزیراعظم نریندر مودی کو مشورہ دیا کہ پاکستان کا پانی بند کرنے کی صورت میں چین براہما پترا سے بھارت آنے والا پانی بھی بند کر سکتا ہے لہذا اس قسم کی غلطی سے گریز کیا جائے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔