سرفرازکی آنکھوں میں کلین سوئپ کا خواب جگمگانے لگا

اسپورٹس ڈیسک  منگل 27 ستمبر 2016
 مستقبل کی تیاریوں کے پیش نظر بینچ پر بیٹھے کھلاڑیوں کو موقع دینے کا امکان روشن: فوٹو: اے ایف پی

مستقبل کی تیاریوں کے پیش نظر بینچ پر بیٹھے کھلاڑیوں کو موقع دینے کا امکان روشن: فوٹو: اے ایف پی

ابو ظبی:  پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تیسرا اور آخری ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل منگل کو ابوظبی میں کھیلا جائے گا، میزبان کپتان سرفراز احمد کی آنکھوں میں کلین سوئپ کا خواب جگمگانے لگا،کھلاڑیوں کو جوش کے ساتھ ہوش برقرار رکھنے کا چیلنج بھی درپیش ہوگا، مستقبل کی تیاریوں کے پیش نظر بینچ پر بیٹھے کھلاڑیوں کو موقع دینے کا امکان نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، ابوظبی کے میدان پر ماضی کے خراب ریکارڈ سے بھی پیچھا چھڑانا ہوگا۔

ورلڈ چیمپئن ٹیم بھی بحالی وقار کی خواہاں ہوگی، ابتدائی 2 میچز میں ناکام ثابت ہونے والے نکولس پوران کی جگہ رومین پاول کو کھلایا جاسکتا ہے، شیخ زید اسٹیڈیم کی بڑی بائونڈریز پر کیریبیئن ہارڈ ہٹرزکی پھر آزمائش ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹوئنٹی 20 سیریز میں 2-0 کی فیصلہ کن برتری کے بعد اب پاکستان کی نگاہیں سیریز میں کلین سوئپ پرمرکوز ہوچکی ہیں، نئے کپتان سرفراز احمد کی زیرقیادت ٹیم میں نئی فائٹنگ اسپرٹ دکھائی دے رہی ہے، نوجوان کھلاڑی بھی ملنے والے مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے میں مصروف ہیں۔

دوسرے ٹی 20 میں سرفراز احمد اور شعیب ملک نے کامیابی میں اہم کردار ادا کیا، اسی جوڑی نے انگلینڈ کے خلاف کارڈف میں کھیلے گئے آخری ون ڈے میں عمدہ بیٹنگ سے سر پر منڈلاتی وائٹ واش کی رسوائی کو ٹالا تھا۔ پاکستان کیلیے پرفارمنس میں تسلسل بدستور بڑا چیلنج ہے، اسی وجہ سے ابتدائی دونوں میچز میں ایک ہی الیون میدان میں اتاری گئی۔ کپتان سرفراز احمد نے واضح کیا تھا کہ کھلاڑیوں کو صلاحیتوں کے اظہار کا بھرپور موقع فراہم کرنے اور انھیں اعتماد دینے کیلیے مسلسل کھلا رہے ہیں، اب سیریز جیتنے کے بعد امکان ہے کہ بینچ پر بیٹھے کچھ پلیئرزکو موقع مل جائے،ابتدائی دو مقابلوں میں پاکستانی اٹیک نے ورلڈ چیمپئن کو ناکوں چنے چبوائے، پہلے میچ میں 48 رنز پر 8 وکٹیں اور دوسرے مقابلے میں 89 رنز پر 7 وکٹیں تباہ کن پرفارمنس کی گواہی دے رہی ہیں ، اگر عامر کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا گیا تو وہاب ریاض کو جگہ خالی کرنا پڑسکتی ہے۔

دوسری جانب ویسٹ انڈیز کے پاس اپنے ورلڈ ٹائٹل کے اعزاز کی لاج رکھنے کا آخری موقع ہے، اس کا ڈیوائن براوو، کیرون پولارڈ اور کارلوس بریتھ ویٹ پر مشتمل مڈل آرڈر مختصر ترین فارمیٹ میں ورلڈ کلاس قرار دیا جاتا ہے، مگر اب تک سیریز میں پلیئرز توقعات کے مطابق پرفارم نہیں کرپائے، بیٹنگ کوچ ٹوبی ریڈوفورڈ بھی تسلیم کرچکے کہ ٹیم بائونڈریز اسکور کرنے کے حوالے سے پہچانی جاتی ہے، مگر دبئی میں کھلاڑیوں کو گیند فیلڈ سے باہر پہچانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

ابوظہبی کے شیخ زید اسٹیڈیم پر بھی گیند کو بائونڈری کے باہر اچھالنا آسان نہیں ہوگا۔ ابتدائی دو میچز میں موقع پانے والے نئے کھلاڑی نکولس پوران بالترتیب 5 اور 4 رنز بنا پائے، ان کی جگہ ایک اور نئے کھلاڑی رومین پاول کو میدان میں اتارا جا سکتا ہے، ناکام ثابت ہونے والے ٹاپ آرڈر میں بھی ردوبدل ممکن ہوگا،اس سیریز سے قبل پاکستان نے 3 ٹوئنٹی 20 میچز کی سیریز میں ایک سے زائد میچ نہیں جیتا تھا، اب تک دو میچز میں پاکستان کے لیفٹ آرم بولرز نے 14 وکٹیں لیںجو ٹی 20 باہمی سیریز میں سب سے زیادہ وکٹوںکا مشترکہ ریکارڈ ہے۔ ابوظبی میں پاکستان مختصر ترین فارمیٹ میں چار میں سے صرف ایک میچ جیت سکا اور اسے اس ریکارڈ کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔