- خیبرپختوا میں گھر کی چھت گرنے کے واقعات میں دو بچیوں سمیت 5 افراد زخمی
- درجہ بندی کرنے کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
- ویمن ون ڈے سیریز؛ پاک ویسٹ انڈیز ٹیموں کا کراچی میں ٹریننگ سیشن
- محکمہ صحت پختونخوا نے بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کی اجازت مانگ لی
- پختونخوا میں طوفانی بارشوں سے ہلاکتیں 48 ہوگئیں، 70 زخمی
- امریکا کسی جارحانہ کارروائی میں ملوث نہیں، وزیر خارجہ
- پی آئی اے کا یورپی فلائٹ آپریشن کیلیے پیرس کو حب بنانے کا فیصلہ
- بیرون ملک ملازمت کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ گینگ سرغنہ سمیت 4 ملزمان گرفتار
- پاکستان کےمیزائل پروگرام میں معاونت کا الزام، امریکا نے4 کمپنیوں پرپابندی لگا دی
- جرائم کی شرح میں اضافہ اور اداروں کی کارکردگی؟
- ضمنی انتخابات میں عوام کی سہولت کیلیے مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم
بھارت کا اکتوبرمیں پیرس ماحولیاتی معاہدے پردستخط کرنیکا اعلان
نئی دہلی: دنیا میں فضا کیلیے ضرر رساں گیسوں کے اخراج کے تیسرے بڑے ذمے دار ملک بھارت نے اعلان کیا ہے کہ وہ2اکتوبرکو پیرس ماحولیاتی معاہدے کی توثیق کریگا۔
بی جے پی کے نیشنل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نر یندر مودی نے کہا کہ 2 اکتوبر کو مہاتما گاندھی کے یوم پیدائش پر پیرس ماحولیاتی معاہدے کی توثیق کی جائیگی، فضا کو سب سے زیادہ آلودہ کرنیوالا ملک امریکا اور اس حوالے سے دوسرے نمبر پر موجود ملک چین پہلے ہی اس معاہدے کی توثیق کر چکے ہیں۔
بھارت کو دنیا بھر میں خارج ہونے والی ضرررساں گیسوں کے تقریباً 4.5 فیصد کیلیے قصور وار قرار دیا جاتا ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بانکی مون نے رواں مہینے کے آغاز پر کہا تھا کہ اب تک 60 ممالک، جو کاربن گیسوں کے تقریباً 48 فیصد اخراج کے ذمے دار ہیں، زمینی درجہ حرارت میں اضافے کو روکنے کیلیے طے کیے گئے اس معاہدے پر دستخط کر چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔