وفاق ٹیرف کا معاملہ حل کردے تو 2018 تک 800 میگاواٹ بجلی پیدا کریں گے، مراد علی شاہ

ویب ڈیسک  منگل 27 ستمبر 2016
کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کیلیے ڈاکٹرثمرمبارک مند کام کررہے ہیں،وزیراعلیٰ سندھ فوٹو: فائل

کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کیلیے ڈاکٹرثمرمبارک مند کام کررہے ہیں،وزیراعلیٰ سندھ فوٹو: فائل

 کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ وفاق اگرالتوا میں پڑے ٹیرف کا معاملہ حل کردے تو 2018 تک 800 میگاواٹ بجلی پیدا کریں گے۔

سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے توانائی کے بحران سے متعلق سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وفاق اورحیسکو نے سندھ میں لوڈ شیڈنگ کا جو حال کیا ہے وہ سب کو پتا ہے، حکام ٹرانسفارمرکی بھی مرمت نہیں کرتے بلکہ کہتے ہیں کہ یہ پیسے بھی صارفین ہی دیں۔ سندھ میں بجلی کی ٹرانسمیشن لائن کی بہتری کے لیے کام کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں تقسیم اورترسیل کے لیے اپنی کمپنی قائم کرلی ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ناراکینال میں بجلی کی پیداوارکے لیے جس کمپنی کوٹھیکہ دیا تھا اس نے تاخیر کی تاہم نوری آباد پاورمنصوبے سے 100 میگاواٹ بجلی کی پیداوارچند ماہ میں شروع ہوجائے گی، ہوا سے 310 میگاواٹ بجلی پیداکرنے کے منصوبوں پرکام جاری ہے، وفاق کے ساتھ بجلی ٹیرف کے معاملات ابھی حل نہیں ہوئے، وفاق اگر التوا میں پڑے ٹیرف کا معاملہ حل کردے تو 2018 تک 800 میگاواٹ بجلی پیدا کریں گے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ انہوں نے وزیراعظم سے ملاقات میں بجلی سے متعلق بات کی، وزیراعظم سے کہا کہ ہمیں بجلی کے پلانٹ کے لیے اجازت دی جائے، بجلی کی پیداوارکے لیے ہم خرچہ کرنے کے لیے تیارہیں، سندھ حکومت لاکھڑا میں بھی پاور پلانٹ لگانا چاہتی ہے۔ گڈو بیراج پر48 میگاواٹ بجلی کا منصوبہ زیرغورہے، نوری آباد میں بھی 50 میگاواٹ کے مزید 2 پلانٹ لگانا چاہتے ہیں۔ تھرپارکراوربدین میں بجلی کے پراجیکٹ لگ رہے ہیں، اس سلسلے میں صوبائی حکومت نے کوئلے سے بجلی کی پیداوارکے لیے عالمی کانفرنس کی، کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے لیے ڈاکٹرثمرمبارک مند کام کررہےہیں، ہم مزید تیزکام کرنا چاہتے ہیں لیکن حیسکواورسیسکو ہماری رفتارکو فالو نہیں کررہے، سست کام کا اعتراف دونوں ادارے کرچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔