اپنے فیتے خود باندھنے والے جوتے فروخت کےلئے پیش کردیئے گئے

ویب ڈیسک  جمعرات 29 ستمبر 2016
جوتوں میں ایسے سینسر بھی نصب ہیں جو اپنے پہننے والے کا پاؤں محسوس کرتے ہیں۔

جوتوں میں ایسے سینسر بھی نصب ہیں جو اپنے پہننے والے کا پاؤں محسوس کرتے ہیں۔

اوریگون: جوتے بنانے والی مشہور امریکی کمپنی نائکے نے ’’ہائپر اڈیپٹ 1.0‘‘ کے نام سے جوتے پیش کیے ہیں جو خودکار طور پر اپنے فیتے باندھ سکتے ہیں۔

نائکے (Nike) کی جاری کردہ تصاویر کے مطابق یہ سائنس فکشن فلم ’’بیک ٹو دی فیوچر‘‘ میں دکھائے گئے جدید جوتوں کی طرح نظر آتے ہیں۔ اگرچہ ابھی تک ان جوتوں کے بارے میں زیادہ تفصیلات تو دستیاب نہیں لیکن ایڑی میں لگی ہوئی نیلی ایل ای ڈی دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ شاید ان میں ایسا نظام پوشیدہ ہے جو انہیں پہننے والے کے چلنے پھرنے پر اپنے اندر بجلی ذخیرہ کرتا ہے۔ اس طرح کے نظام ’’بجلی کی چلتی پھرتی پیداوار‘‘ (electricity on the go) کہلاتے ہیں جن میں پیزوالیکٹرک نامی خصوصی مادّوں سے استفادہ کیا جاتا ہے۔

ان میں یقینی طور پر ایسے سینسر بھی نصب ہیں جو اپنے پہننے والے کا پاؤں محسوس کرتے ہیں اور جوتے کے اندر موجود نظام کو ہدایات جاری کرتے ہیں کہ فیتوں کو کس حد تک سختی یا نرمی سے باندھنے کی ضرورت ہے۔ اسی طرح ان جوتوں کو اتارنے کے لیے فیتوں کو تھوڑا سا کھینچنے کی ضرورت ہوگی اور وہ خود بخود ڈھیلے پڑتے چلے جائیں گے۔

امریکا میں ان جوتوں کی فروخت آئندہ 2 ماہ میں شروع کی جائے گی اور ابتداء میں یہ صرف کمپنی کی ویب سائٹ پر اور منتخب اسٹورز ہی سے دستیاب ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔