گزشتہ 54 برس سے غاروں میں رہنے والا چینی جوڑا

ویب ڈیسک  بدھ 28 ستمبر 2016
مالی مشکلات اور مکان کا کرایہ نہ ہونے کی باعث میاں بیوی نے غار کو اپنا مسکن بنایا۔

مالی مشکلات اور مکان کا کرایہ نہ ہونے کی باعث میاں بیوی نے غار کو اپنا مسکن بنایا۔

بیجنگ: چین کا ایک جوڑا گزشتہ 54 برس سے ایک غار میں رہ رہا ہے اور ان کی زندگی ہنسی خوشی گزررہی ہے۔

81 سالہ لیانگ زیفو اور 77 سالہ لی سویِنگ کی جب شادی ہوئی تو ان کی مالی حالت اتنی خراب تھی کہ وہ کرائے کے گھر کے اخراجات بھی برداشت نہیں کرسکتے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے ایک غار کا انتخاب کیا اور وہیں رہنے کا فیصلہ کیا۔ اس غار میں 3 خاندان پہلے ہی مقیم تھے لیکن وہ حالات بہتر ہوتے ہی یہاں سے چلے گئے مگر اس جوڑے نے یہیں سکونت اختیار کرلی۔

سوشل میڈیا پر ان کی دلچسپ کہانی کا چرچا ہوا تو کئی مقامی اداروں نے بوڑھے شوہر اور بیوی کو کسی دوسری جگہ رہائش کی پیشکش کی مگر انہوں نے انکار کردیا۔

جوڑے نے غار میں 3 بیڈ روم، ایک باورچی خانہ اور ایک بڑا کمرہ بنایا ہے۔ غار کی چھت کو انہوں نے ایک باغیچے میں بدل دیا ہے جہاں سے وہ ضروری سبزیاں حاصل کرتے ہیں اور سوروں کا باڑہ بنایا ہے جہاں سے وہ تازہ گوشت حاصل کرتے ہیں۔ اس کےعلاوہ غار میں صاف پانی کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا ہے جب کہ بڑی کوشش کے بعد وہ غار میں بجلی بھی لے آئے ہیں اور زندگی آسان بنادی ہے۔

ان کے مطابق یہ غار گرمیوں میں سرد اور سردیوں میں گرم رہتا ہے۔ تاہم ان کے 4 بچے بڑے ہوکر غار سے جاچکے ہیں اور اب وہ دوبارہ تنہا رہ گئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر بعض افراد نے ان کی صحت پر فکرمندی ظاہر کی ہے۔ کچھ نے کہا ہے کہ وہ غار میں رہ کر چینی شہروں کی تیز رفتار زندگی سے دور پرسکون انداز میں رہ رہے ہیں جو ان کا حق ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔