مودی کا دماغی توازن درست نہیں علاج کیلیے ڈاکٹر بھیج سکتا ہوں، رحمان ملک

ویب ڈیسک  منگل 27 ستمبر 2016
جب تك علاج نہیں ہوگا اس وقت تك مودی كو وزاعظم كے عہدے سے ہٹا دینا چاہیے، رہنما پیپلزپارٹی، فوٹو؛ فائل

جب تك علاج نہیں ہوگا اس وقت تك مودی كو وزاعظم كے عہدے سے ہٹا دینا چاہیے، رہنما پیپلزپارٹی، فوٹو؛ فائل

 اسلام آباد: سابق وفاقی وزیرداخلہ سینیٹر رحمان ملك نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی كا دماغی توازن ٹھیك نہیں انہیں علاج کی ضرورت ہے تو اپنے ڈاکٹر کی خدمات پیش کرسکتا ہوں۔

پارلیمنٹ ہاؤس كے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ بھارت كے راہول گاندھی سے كہوں گا كہ وہ مودی كو سیلفی وزیراعظم كہنے كے بجائے سیلفش وزیراعظم كہیں، نریندر مودی کا ذہنی توازن درست نہیں اگر ان کا علاج بھارت میں نہیں تو میں ڈاكٹر بھیج سكتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر باعث تشویش ہے كہ امریكا پاكستان كی قربانیوں كے نتیجے میں بھارت كو نواز رہا ہے، ایك وقت تك جب مودی كا امریكا میں داخلہ بند تھا، امریكا نے مودی كو دہشت گرد قرار دیا تھا اور آج مودی امریكا كا دوست بن گیا ہے، یہ كیسی پالیسی ہے۔

رحمان ملک نے کہا کہ مودی كی پالیساں بھارت اور خطے كے لیے بہت بڑا خطرہ ہیں، ہمیں اس خطرے كا سد باب كرنا ہوگا، بھارت كی پارلیمنٹ اور اپوزیشن مودی كے خلاف قرار داد عدم اعتماد لانا چاہیے، جب تك مودی كا علاج نہیں ہوگا اس وقت تك مودی كو وزاعظم كے عہدے سے ہٹا دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے پاكستان مخالف رویئے كو نہ بند كیا تو پاكستان خالصتان جیسی تحریكوں كی حمایت كا سوچے گا، بھارتی اپوزیشن كو مودی كے خلاف شواہد دینے كے لیے تیار ہوں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔