پاکستان کا بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر عالمی بینک سے رابطہ

ویب ڈیسک  بدھ 28 ستمبر 2016
اٹارنی جنرل پاکستان نے عالمی بینک کو پاکستان کا پانی بند کیے جانے کی بھارت کی مذموم کوششوں سے آگاہ کیا فوٹو:فائل

اٹارنی جنرل پاکستان نے عالمی بینک کو پاکستان کا پانی بند کیے جانے کی بھارت کی مذموم کوششوں سے آگاہ کیا فوٹو:فائل

واشنگٹن: پاکستان نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرنے پر عالمی بینک سے رابطہ کرلیا ہے۔

اٹارنی جنرل پاکستان اشتر اوصاف علی نے واشنگٹن میں عالمی بینک کے حکام سے ملاقات کی اور انہیں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو ختم کر کے پاکستان کا پانی بند کرنے کے حوالے سے کی جانے والی مذموم کوششوں سے آگاہ کیا۔ اس کے علاوہ پاکستانی حکام نے عالمی بینک سے 1960 میں بھارت کے ساتھ طے پانے والے سندھ طاس معاہدے کے آرٹیکل 9 کے تحت مداخلت کر کے معاملے کو حل کرنے کی درخواست بھی کی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: پاکستان کا رتلے اور کشن گنگا ڈیم کیکلاف عالمی عدالت سے رابطہ

دوسری جانب دو روز قبل بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اڑی حملے کی آڑ میں بھارت کے مکروہ عزائم کا اظہارکرتے ہوئے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی جس میں پاکستان کو ملنے والے 3 دریاؤں کا پانی روکنے پر غور کیا گیا جس کے جواب میں پاکستان کا کہنا تھا کہ بھارت کی ایسی کوئی بھی کوشش اعلان جنگ تصور کی جائے گی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: پانی روکنے کی کوشش اعلان جنگ تصور کی جاسکتی ہے، سرتاج عزيز

واضح رہے کہ سندھ طاس معاہدہ 1960 میں پاکستان کے صدر ایوب خان اور بھارت کے وزیراعظم جواہر لعل نہرو کے درمیان طے پایا تھا جس کے تحت 6 دریاؤں میں سے 3 دریا جس میں سندھ، جہلم اورچناب شامل ہیں اس پر پاکستان کا حق جب کہ ستلج، بیاس اور راوی پر بھارت کا حق تسلیم کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔