- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
تجارتی پالیسی کیلیے فنڈز کا اجرا شروع نہ ہوسکا، بجٹ کٹوتی کا امکان
اسلام آباد: وزارت خزانہ نے تجارتی پالیسی پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے وزارت تجارت کو رواں سال کے لیے مختص 6ارب روپے کی رقم یکمشت دینے سے انکار کر دیا ہے، یہ رقم وزارت تجارت کو ہر 2 ماہ بعد دی جائے گی، رواں مالی سال تجارتی پالیسی کی مختص رقم پر کٹ لگنے کا امکان ہے۔
وزارت تجارت کے حکام کے مطابق پاکستان کی برآمدات میں اضافے اور ملک میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے اسٹریٹجک ٹریڈپالیسی فریم ورک 2015-18 کے لیے 20 ارب روپے مختص کیے گئے تھے اور طے پایا تھا کہ تجارتی پالیسی کے پہلے 2 سال 6، 6 ارب روپے اور تیسرے سال 8 ارب روپے وزارت تجارت کو فراہم کیے جائیں گے لیکن وزارت خزانہ نے گزشتہ مالی سال جو تجارتی پالیسی کا پہلا سال تھا کوئی رقم وزارت تجارت کو نہیں دی۔
اب تجارتی پالیسی کا دوسرا سال شروع ہو چکا ہے اوروزارت تجارت کے بار بار مطالبے کے باوجود اس کے پہلے 3 ماہ ختم ہونے کو ہیں لیکن کوئی رقم فراہم نہیں کی گئی ہے، اس سلسلے میں اب وزارت خزانہ نے وزارت تجارت کو یکمشت رقم کی ادائیگی سے انکار کر دیا اور کہا ہے کہ تجارتی پالیسی پر عملدرآمد کے لیے مختص رقم میں سے ہر 2 ماہ کے بعد 1ارب روپے جاری کیے جائیں گے، اس طرح پالیسی سے پہلے 2 ماہ کی رقم وزارت تجارت کو نہیں ملی اور رواں سال کے لیے مختص 6 ارب روپے میں سے بھی صرف 5 ارب روپے مل سکیں گے۔
اس حوالے سے ’’ایکسپریس‘‘ کے رابطہ کرنے پر وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے اس بات کی تصدیق کی کہ ابھی تک تجارتی پالیسی کے لیے مختص رقم سے کچھ نہیں مل سکا تاہم وزارت خزانہ نے ہر 2 ماہ بعد 1ارب روپے دینے کا وعدہ کیا ہے، رواں یا آئندہ ماہ کے شروع میں 1 ارب روپے ملنے کی امید ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تجارتی پالیسی پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے، اس حوالے سے سیمینارز کا انعقاد کیا جا رہا ہے اور اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اس پالیسی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جائے، حکومت نے انڈسٹری کے لیے توانائی کے مسائل حل کر دیے ہیں، اب کچھ کر کے دکھانا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔