ایل اوسی پربھارتی جارحیت کے خلاف سندھ اسمبلی میں مشترکہ مذمتی قرارداد منظور

ویب ڈیسک  جمعـء 30 ستمبر 2016
بھارت مسلم اکثریتی کشمیرمیں طاقت کے زورپرقابض ہے، قرارداد کا متن فوٹو: فائل

بھارت مسلم اکثریتی کشمیرمیں طاقت کے زورپرقابض ہے، قرارداد کا متن فوٹو: فائل

 کراچی: سندھ اسمبلی نے لائن آف کنٹرول پربھارتی جارحیت کے خلاف مشترکہ مذمتی قرارداد متفقہ طورپرمنظورکرلی گئی۔

سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیپلزپارٹی کے نثارکھوڑو,ایم کیوایم کے سید سردار احمد اور فنکشنل لیگ کے نند کمارنے لائن آف کنٹرول پربھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد پیش کی۔

قرارداد میں کہا گیا کہ بھارت مسلم اکثریتی کشمیرمیں طاقت کے زورپرقابض ہے، بھارت 1947 سے کشمیرمیں ظلم ڈھارہا ہے، بھارت نے گزشتہ روزلائن آف کنٹرول پربلا اشتعال فائرنگ کی، بھارت نے اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ بھارت ہٹ دھرمی سے بازآجائے، یہ ایوان بھارتی جارحیت کی مذمت کرتا ہے اوربھارتی جارحیت کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرنے والے پاک فوج کے 2 جوانوں امتیازعلی اورجمعہ خان کو خراج تحسین پیش کرتا ہے بعد ازاں اسمبلی نے متفقہ طورپرقرارداد منظورکرلی۔

ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے تحریک انصاف کے ثمرعلی خان نے کہا کہ جنگ مسئلے کا حل نہیں، بھارتی عوام امن اورمودی سرکارجنگی جنون چاہتی ہے۔ مسلم لیگ فنکشنل کی مہتاب اکبرراشدی نے کہا کہ فوج کی مستعدی اوربہادری کو داد دیتے ہیں، پاکستان کے ڈپلومیٹک چینل بھی خدارا متحرک ہوجائیں، پیپلز پارٹی کے مکیشن کمارچاؤلہ نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں بلاجواز حملہ کیا گیا جس کی مذمت کرتے ہیں، ہم پرسکون لوگ ہیں، ہمیں نہ چھیڑا جائے ورنہ ہمیں جواب دینا آتا ہے، ایم کیو ایم پاکستان کے فیصل سبزواری نے کہا کہ جنگ ایک مسئلہ ہے یہ مسئلوں کا حل نہیں، بھارت پرزیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔