میکسیکو میں شہریوں نے مجرموں، سیاستدانوں اور پولیس کو شہرسے باہر نکال دیا

ویب ڈیسک  جمعـء 21 اکتوبر 2016
میکسیکو میں شیران شہر کا ایک منظر۔ فوٹو: بشکریہ اوڈٹی سینٹرل

میکسیکو میں شیران شہر کا ایک منظر۔ فوٹو: بشکریہ اوڈٹی سینٹرل

میکسیکو: میکسیکو کے ایک چھوٹے سے شہر میں رہائش پذیر افراد نے منشیات فروش قاتلوں، مجرموں اور کرپٹ پولیس سمیت سیاستدانوں سے تنگ آکر انہیں شہر بدر ہونے پر مجبور کردیا۔

میکسیکو کے میچیواکان ریاست کے ایک چھوٹے سے شہر شیران کے لوگوں نے طاقتور منشیات فروشوں کے ساتھ ساتھ بدعنوان پولیس اہلکاروں اور سیاستدانوں کو بھی اپنے شہر سے نکال باہر کرکے خود اس کا انتظام سنبھال لیا ہے۔

2011 میں یہاں منشیات فروشوں کا راج تھا جو بڑے درخت کاٹ کاٹ کر بیچ رہے تھے اور ان کی جگہ منافع بخش فصلیں اگارہے تھے  اس کی بار بار شکایت پولیس اور حکمرانوں سے کی گئیں لیکن ان میں سے بعض مجرموں کے گروہ سے ملے ہوئے تھے  اور کوئی شنوائی نہیں ہوئی جس سے تنگ آکر جنگلات کو بچانے کا انتظام خود لوگوں نے سنبھال لیا۔

پہلے ایک خاتون اور ان کے چند ساتھیوں نے جنگل میں جاکر درختوں کو بے دریغ کاٹنے والے مافیا کو اس سے منع کیا جس میں وہ ناکام ہوگئے اس کے بعد خواتین نے پورے علاقے سے کہا کہ وہ ٹرکوں کے راستے روکیں جو لکڑی لے جاتے ہیں۔ ایک موقع پر خواتین نے ٹمبر مافیا کے ڈرائیوروں کو اغوا کرلیا اورجب ان کے ساتھی آگے بڑھے تو سارے لوگوں نے مل کر  حملہ آوروں کو ڈنڈوں اور کلہاڑیوں کے زور پر پسپا کردیا۔ اس کی اطلاع گرجا میں گھنٹیاں بجاکر اور ہوا میں علامتی روشنی جلا کر دی گئی۔

اس کے بعد شہر کے چاروں اضلاع میں ایک ملیشیا بنائی گئی جس نے مقامی پولیس اور سیاستدانوں کو نکال باہر کیا۔ اس کے بعد 3 سال تک روڈ اور رابطے بنائے گئے تاکہ عوام مجرموں کے حملے کا مل کر جواب دے سکیں۔ شہریوں کے اس اقدام سے جرائم کی شرح کم ہوتی گئی اور لوگ سکون سے رہنے لگے لیکن اس سے قبل یہاں قتل اور اغوا کے واقعات عام تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔