- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش دھماکا؛ 2 افراد جاں بحق
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
فلم میکرز کی اکثریت ناتجربہ کار مگر ہر مرتبہ کچھ نیا کر رہی ہے، صنم سعید
لاہور: پاکستان میں اعلیٰ معیار کی فلمیں بننے لگیں، ماضی اور آج کی فلم میکنگ میں بہت تبدیلی آچکی۔ کردار ہی فنکار کی پہچان بنتا ہے، اسی لیے اسکرپٹ اور کردار سے مطمئن ہوئے بغیر کوئی پروجیکٹ سائن نہیں کرتی۔ ان خیالات کا اظہار معروف ماڈل واداکارہ صنم سعید نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ فلم بین سمجھدار ہوچکا وہ انٹرٹین کے ساتھ کچھ نیا دیکھنا چاہتا ہے۔ اسی لیے فلم میکرز کو ہر بار پہلے سے زیادہ محنت اور پیپرورک پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ کامیڈی ، ایکشن ، رومانٹک سمیت ہر قسم کی فلم بننی چاہیے، وقت کے ساتھ باکس آفس کی ترجیحات بھی بدل چکی ہیں پاکستانی فلمیں بنانے والوں کی اکثریت ناتجربہ کار ہونے کے باوجود فلم بینوں کے لیے ہر بار کچھ نیا لے کر آرہے ہیں۔
ماضی اور آج کی فلم انڈسٹری میں بہت تبدیلی آچکی ہے،اس شعبے کو پڑھے لکھے لوگ جوائن کر رہے ہیں ۔صنم سعید نے کہا کہ فلم میں کام کرنے کا تجربہ انتہائی خوشگوار رہا ہے، میری دو فلمیں ’’ماہ میر‘‘ اور ’’بچانا‘‘ جو موضوعات کے اعتبار سے ایک دوسرے بالکل مختلف تھیں۔ ’’ماہ میر‘‘ معروف شاعر میر تقی میر کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم تھی جب کہ ’’بچانا‘‘ کمرشل مسالہ فلم تھی۔
میری تیسری فلم ’’دوبارہ پھرسے‘‘ اور ’’آزاد‘‘ کامیڈی رومانٹک فلمیں ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ماڈلنگ کے ساتھ اداکاری سے بھی بھرپور لطف اندوز ہورہی ہوں۔ اداکاری اورماڈلنگ دونوں شعبوں میں تعداد سے زیادہ کوالٹی پر توجہ دیتی ہوں، اسی لیے کم مگر معیاری پروجیکٹس میں ہی نظر آتی ہوں۔ سٹیلائٹس چینلز اور انٹرنیٹ کے اس دور میں اپنی شناخت بنانے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے پہلے کی نسبت دوگنا محنت کرنا پڑرہی ہے۔کوشش کرتی ہوںکہ جو بھی کردار کروں وہ دیکھنے والوں کو پسند آئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔