الیکشن کمیشن کا نواز، عمران و دیگر کے اثاثوں کی پڑتال کا فیصلہ

ملک سعید اعوان / فہیم اختر ملک  بدھ 19 اکتوبر 2016
تفصیلات غلط نکلنے پر کسی بھی رہنما کیخلاف مقدمہ درج اور نااہل کیاجا سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

تفصیلات غلط نکلنے پر کسی بھی رہنما کیخلاف مقدمہ درج اور نااہل کیاجا سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملکی تاریخ میں پہلی بار اراکین پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلی کے اثاثوں کی تفصیلات کی چھان بین کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

کمیشن کا پولیٹیکل فنانس ونگ ارکان کی جانب سے جمع کرائے گئے گوشواروں کی چھان بین کا کام کرے گا۔ چیف الیکشن کمشنر نے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو ایک ہفتے میںطریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں وزیر اعظم نوازشریف، عمران خان، خورشید شاہ اور دیگرجماعتوں کے پارلیمانی قائدین کے گوشواروں کی جانچ پڑتال ہوگی۔

ارکان پارلیمنٹ کے ماضی میں جمع کرائے گواشواروں کے علاوہ ارکان پارلیمنٹ کے اثاثوں کی موجودہ ویلیوکی بھی جانچ پڑتال کی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن پہلے مرحلے میں امیر جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمٰن، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، محمود خان اچکزئی، آفتاب شیرپاؤ،شیخ رشید اور دیگر جماعتوں کے پارلیمانی قائدین کے جمع کرائے گوشواروں کی جانچ پڑتال کریگا۔

دریں اثناء الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے پرقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ، وزیر مملکت عابد شیر علی اور سائرہ افضل تارڑ سمیت 20اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلی کی رکنیت بحال کر دی ہے۔ان میں قومی اسمبلی کے 8، پنجاب اسمبلی کے6اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے 4اراکین اور دو سینیٹرز شامل ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔