کراچی چیمبر نے بھی کاروبار اور شادی ہالز کی جلد بندش رد کردی

بزنس رپورٹر  جمعـء 21 اکتوبر 2016
4 رکنی کمیٹی چیمبرکے تجویز کردہ اوقات کے بارے میں فیصلہ، وزیراعلیٰ جلد باضابطہ اعلان کریں گے۔ فوٹو: فائل

4 رکنی کمیٹی چیمبرکے تجویز کردہ اوقات کے بارے میں فیصلہ، وزیراعلیٰ جلد باضابطہ اعلان کریں گے۔ فوٹو: فائل

کراچی: ایوان تجارت وصنعت کراچی نے تجارتی تنظیموں سے مشاورت کے بعد حکومت سندھ کی جانب سے دکانیں، شاپنگ سینٹر 7 بجے اور شادی ہالز 10بجے بند کرنے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مارکیٹیں اور تجارتی مراکز 9 بجے، شاپنگ مال 10بجے اورشادی ہال 11بجے بند کیے جائیں تاہم انہیں کاروبار بند کرنے کے لیے مزید 1 گھنٹے کا وقت دیا جائے۔

اس ضمن میں جمعرات کو ایوان تجارت و صنعت کراچی میں تاجرتنظیموں کے اجلاس کے بعدبزنس مین گروپ کے چیئرمین سراج قاسم تیلی نے کے سی سی آئی کے صدر شمیم احمد فرپو کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ کراچی شہر کے عوام کے طرز زندگی کو مدنظر رکھتے ہوئے 7بجے دکانوں اور مارکیٹوں کو بند کرنا فوری طور پر ممکن نہیں اس لیے حکومت سندھ کو چاہیے کہ وہ دکانوں کی بندش کے اوقات پر نظرثانی کرتے ہوئے اس میں 2گھنٹے کی توسیع کردے جبکہ شادی ہالز کے بند کرنے کے اوقات میں بھی 1 گھنٹے کا اضافہ کیا جائے۔

کراچی چیمبر میں منعقد اجلاس میں تمام تاجروں نے متفقہ رائے پر فیصلہ کیا کہ وہ دکانیں 9 سے 10 بجے تک بند کردینگے۔سراج قاسم تیلی نے تاجرنمائندوں کو بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اوقات کار کے تعین کیلیے صوبائی وزیر تجارت وصنعت منظوروسان کی سربراہی میں4 رکنی کمیٹی قائم کی ہے جس کے دیگر اراکین میں سینیٹر سعید غنی، مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو اور مشیر قانون مرتضیٰ وہاب شامل ہیں جو ہمارے تجویز کردہ اوقات کار کے بارے میں فیصلہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کو آگاہ کریں گے جس کے بعدآئندہ 2 سے 3 روز بعد وزیراعلیٰ باضابطہ اعلان کریں گے۔

سراج قاسم تیلی نے حکومت سندھ سے کہا کہ کسی مارکیٹ کے دیر تک کھلنے کے خلاف پولیس براہ راست کاروائی کے بجائے کے سی سی آئی کی قیادت سے رابطہ کرے تاکہ متعلقہ ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کو بلاکر اوقات کے فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنایا جاسکے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔