امریکی بحری جہاز جنوبی بحیرہ چین میں داخل، بیجنگ کی وارننگ

ویب ڈیسک  ہفتہ 22 اکتوبر 2016
جنوبی بحیرہ چین سے ایک سال کے دوران5 کھرب ڈالر کا تجارتی مال گزرتاہے، چین کادعویٰ۔ فوٹو: فائل

جنوبی بحیرہ چین سے ایک سال کے دوران5 کھرب ڈالر کا تجارتی مال گزرتاہے، چین کادعویٰ۔ فوٹو: فائل

واشنگٹن: امریکی جنگی بحری جہاز چین کے دعوے والے جزیروں ’جنوبی بحیرہ چین‘میں داخل ہوگیا جس پرچینی بحری جہازوں نے امریکی بحری جہازکوعلاقہ خالی کرنے کیلیے خبردار کیا۔

امریکی حکام کے مطابق یہ واشنگٹن کی طرف سے ایک نئی کوشش تھی کہ چین کی ملکیت کے دعوے والے جزیروںمیںچین کی طرف سے عائدکردہ پابندیوں کو توڑا جائے۔ دوسری طرف چینی وزارت دفاع نے امریکی کارروائی کو غیر قانونی اوراشتعال انگیز قرار دیا ہے۔

چینی وزارت دفاع نے کہا کہ 2 چینی جنگی جہازوں نے امریکی جنگی جہازکوعلاقہ سے چلے جانے کی دھمکی دی۔ ذرائع کے مطابق امریکی بحری جہاز کے چینی ملکیت کے دعوے والے علاقے میں داخل ہونے سے دونوں ممالک میں تعلقات مزیدخراب ہوں گے۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے کہاکہ امریکی بحری جہاز معمول کے مطابق عالمی پانی والے علاقے میںداخل ہوا اور یہ ہمارا قانونی حق ہے۔ پینٹاگان کے ترجمان نے کہاکہ وہاں پرکوئی غیرمعمولی واقعہ پیش نہیں آیا۔ وائٹ ہاؤس نے واقعے کی تصدیق کردی ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے کہا کہ عالمی قوانین کے مطابق امریکی بحری جہازسمندری پانی میں داخل ہوا۔ واضح رہے کہ ایک سال کے دوران امریکا کی طرف سے چینی ملکیت کے دعوے والے پانی میںیہ چوتھی دخل اندازی ہے۔ چین کادعویٰ ہے کہ جنوبی بحیرہ چین اس کاعلاقہ ہے، یہاں سے ایک سال کے دوران5 کھرب ڈالر کا تجارتی مال گزرتاہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔