بھارتی فوج کے زیرحراست کشمیری رہنما یاسین ملک کو غلط انجیکشن لگنے کا انکشاف

ویب ڈیسک  اتوار 23 اکتوبر 2016
غلط انجیکشن سے یاسین ملک کی حالت بگڑ گئی اور ان کے بائیں بازو نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا۔  فوٹو؛آئی این پی

غلط انجیکشن سے یاسین ملک کی حالت بگڑ گئی اور ان کے بائیں بازو نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا۔ فوٹو؛آئی این پی

 اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے زیر حراست حریت رہنما یاسین ملک کو غلط انجیکشن لگنے کا انکشاف ہوا جس سے ان کی حالت بگڑ گئی اور ان کے بائیں بازو نے کام کرنا بھی چھوڑ دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارتی فوج کی قید میں کشمیری رہنما یاسین ملک کو غلط انجیکشن لگنے کا انکشاف ہوا ہے جس کے باعث ان کے بائیں بازو نے کام کرنا چھوڑ دیا اور ان کی حالت مزید بگڑ گئی جس پر یاسین ملک کو آئی سی یو منتقل کیا گیا۔ ذرائع کےمطابق یاسین ملک کا آج گردے کا آپریشن تھا لیکن اس سے قبل انہیں انجکشن دیا گیا جو غلط طریقے سے لگایا گیا جس کے باعث یاسین ملک کا بایاں بازو سوجھ گیا اور اس نے کام کرنا چھوڑ دیا۔

دوسری جانب یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کی والدہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ بھارتی فوج یاسین ملک کو مکمل علاج و معالجے کی سہولت فراہم نہیں کررہی ہے وہ ایک سیاسی قیدی ہیں لیکن ان کے ساتھ دوسرے مجرموں کی طرح سلوک کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کے گردے کا آپریشن ہونا تھا لیکن انہیں غلط انجیکشن دیا گیا جس سے ان کی حالت بگڑ گئی، بھارتی فوج نے یاسین ملک کو اچھے اسپتال منتقل کرنے کی بجائے چھوٹے کلینک منتقل کیا جہاں ان کی حالت تشویشناک ہے۔ مشعال ملک کی والدہ نے اپیل کہ وزیراعظم نوازشریف یاسین ملک اور کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے نجات دلانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

مشعال ملک کی والدہ نے مزید بتایا کہ یاسین ملک کی طبیعت خراب ہونے کی خبر ملتے ہی ان کی اہلیہ مشعال ملک کی حالت بھی خراب ہوگئی اور وہ بے ہوش ہوگئیں جس پر انہیں فوری اسپتال منتقل کیا گیا۔  اسپتال ذرائع کے مطابق مشعال ملک کو ابتدائی طبی امداد دے کر فارغ کردیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔