اظہر محمود یکم نومبر کو بولنگ کوچ بن جائیں گے

سلیم خالق  اتوار 23 اکتوبر 2016
10ہزار ڈالر ماہانہ معاوضہ، سال میں تین برطانیہ کے ٹکٹ و دیگر مراعات ملیں گی۔ فوٹو: فائل

10ہزار ڈالر ماہانہ معاوضہ، سال میں تین برطانیہ کے ٹکٹ و دیگر مراعات ملیں گی۔ فوٹو: فائل

کراچی: سابق ٹیسٹ آل راؤنڈر اظہر محمود یکم نومبر کو قومی کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ کا عہدہ سنبھال لیں گے، بورڈ سے ان کے تقریباً تمام معاملات طے ہوگئے، ایک سالہ معاہدے پر جلد دستخط ہو جائیں گے، معاوضے کی رقم 10ہزار ڈالر ماہانہ ہونے کا امکان ہے۔

تفصیلات کے مطابق اظہر محمود کئی برس انگلش کاؤنٹی کرکٹ میں گذارنے کے بعد اب کوچنگ میں کیریئر بنانا چاہتے ہیں، 41 سال کی عمر میں وہ بخوبی جانتے ہیں کہ مزید ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلنا دشوار ہو گا، انھوں نے ایشیا کپ اور ورلڈٹی ٹوئنٹی کے بعد انگلینڈ سے ون ڈے سیریز میں گرین شرٹس کیلیے خدمات انجام دیں، مگر پھر ان کا معاہدہ ختم ہو گیا، گذشتہ کافی عرصے سے ان کی پی سی بی سے معاوضے اور کنٹریکٹ کی معیاد پر بات چیت جاری تھی جو اب کامیاب ہو گئی۔

ذرائع نے نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ بورڈ اور اظہر محمود میں ایک سالہ معاہدے پر اتفاق ہوگیا، چونکہ وہ اب برطانوی شہریت کے حامل ہیں اس لیے انھیں غیرملکی کوچ کے جیسی مراعات دی جائیں گی، وہ یکم نومبر کو باقاعدہ بولنگ کوچ بن جائیں گے، البتہ قومی ٹیم کے ساتھ پہلی اسائنمنٹ دورئہ نیوزی لینڈ ہو گی۔

گذشتہ دور میں اظہر کو ماہانہ 9 ہزار ڈالر دیے گئے، اب بورڈ 10 دینا چاہتا جبکہ وہ12 کے خواہاں ہیں، البتہ امید ہے کہ اظہر مان جائیں گے، پی سی بی انھیں سالانہ برطانیہ کے تین ریٹرن ٹکٹ سمیت دیگر تمام مراعات بھی دے گا،اگر سابق آل راؤنڈر کے دور میں قومی ٹیم کی کارکردگی اچھی رہی تو ایک سال بعد معاہدے میں مزید توسیع کر دی جائیگی۔

واضح رہے کہ اظہر محمود پاکستان کیلیے21 ٹیسٹ اور141 ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں حصہ لے چکے ہیں، انھوں نے رواں برس بھی ٹی ٹوئنٹی ایونٹ میں سرے کاؤنٹی کی نمائندگی کی تھی، بطور پاکستانی کوچ انگلینڈ سے چاروں میچز میں ناکامی کے دوران بولرز کی ناقص کارکردگی پر اظہر بھی تنقید کی زد میں آئے تھے، خصوصاً  تیسرے میچ میں 444 کا ریکارڈ اسکور بننے پر ان کی افادیت پر سوال اٹھائے گئے،البتہ ایک سال کا معاہدہ ملنے کے بعد وہ طویل المعیاد منصوبے بنا کر مطلوبہ نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔