کسی کے باپ کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ جمہوریت کو غیر مستحکم کرے، فضل الرحمان

ویب ڈیسک  اتوار 23 اکتوبر 2016
سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت کے بعد مظاہرے کا کوئی اخلاقی وسیاسی جوازنہیں بنتا، فضل الرحمان۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت کے بعد مظاہرے کا کوئی اخلاقی وسیاسی جوازنہیں بنتا، فضل الرحمان۔ فوٹو: فائل

 لاہور: جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پاناما کیس کی سماعت کے بعد مظاہرے کا کوئی اخلاقی وسیاسی جواز نہیں جب کہ کسی کے باپ کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ جمہوریت کو غیر مستحکم کرے اورسڑکوں پر جہاں یو ٹرن ہووہاں عمران خان کی تصویرلگادیں۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق لاہورمیں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے تحریک انصاف کے 2 نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کے اعلان کوغیرجمہوری اورغیرآئینی قراردیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: احتجاج کی صورت میں تیسری قوت آئی تو ذمہ دار نواز شریف ہوں گے

اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت کے بعد مظاہرے کا کوئی اخلاقی وسیاسی جوازنہیں بنتا جب کہ مظاہرے مرضی کا فیصلہ لینے کے لیے عدالت پردباؤ ڈالنے کے زمرے میں آتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ  عمران خان اپنی پے درپے شکست کا انتقام غریب عوام سے نہ لیں.

اس خبر کو بھی پڑھیں : پی ٹی آئی کا دھرنا؛ پولیس کوشرکا کوروکنے کی تیاری کرنے کا حکم

وزیراعلی پنجاب شہبازشریف کا کہنا تھا کہ انتشارکی سیاست کرنے والے پاکستان کی جگ ہنسائی چاہتے ہیں، منفی سیاست کرنے والے سی پیک بند کرانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد بند کرنے والے ترقی کے سفر کو روکنا چاہتے ہیں لیکن باشعورعوام ترقی کے دشمنوں کے چہرے پہچان چکے ہیں اور قوم ایسے کسی تماشے کا حصہ نہیں بنے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔