دنیا کا سرد ترین شہرجہاں لوگ منفی 58 سینٹی گریڈ میں رہائش پذیر ہیں

ویب ڈیسک  پير 24 اکتوبر 2016
سائبیریا میں واقع ’اوئمیاکون‘ دنیا کا سرد ترین مقام ہے جہاں کی زندگی شدید سردی میں بھی رواں دواں ہے۔ ۔ فوٹو: فائل

سائبیریا میں واقع ’اوئمیاکون‘ دنیا کا سرد ترین مقام ہے جہاں کی زندگی شدید سردی میں بھی رواں دواں ہے۔ ۔ فوٹو: فائل

ماسکو: روس میں واقع سائبیریا کے برفیلے خطے میں ’اوئمیاکون‘ دنیا کا سرد ترین رہائشی علاقہ ہے جس کے لغوی معنی ’ غیر منجمند پانی‘ کے ہیں۔

اس جگہ زیادہ سے زیادہ سردی منفی 58 اور 60 درجے سینٹی گریڈ تک پڑتی ہے اور یہاں 500 افراد رہائش پذیر ہیں۔ یہاں کے مکینوں کے ہونٹوں کی نمی فوراً برف کے نوکیلے ٹکڑوں میں تبدیل ہوجاتی ہے۔ یہاں کے لوگ گوشت رغبت سے کھاتے ہیں ۔ معمولاتِ زندگی متاثر ہوتے ہیں جن میں برقی اور فون لائنز کا بیٹھ جانا اور پانی کے پائپوں کا پھٹ جانا ایک عام امر ہے۔

گاڑیوں کو گرم گیراج میں رکھا جاتا ہے کیونکہ اس یخ سردی میں ان کا انجن اسٹارٹ نہیں ہوپاتا۔ یہاں موسم گرما میں بھی درجہ حرارت منفی 40 سے کم نہیں ہوتا۔ سردیوں میں صرف تین گھنٹے بجلی روزانہ میسر ہوتی ہے جس میں لوگ اپنے معمول کے کام انجام دیتے ہیں۔ گاڑیاں نہ چلنے کی صورت میں لوگ پیدل چل کر اپنے معمول کے کام نمٹاتے ہیں۔

لوگ گرم رہنے کے لیے گھوڑے کے خون میں میکرونی ڈال کر بھی کھاتے ہیں اور مچھلیوں کا کچا گوشت بھی ان کا من پسند کھانہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔