- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
انسانی جسم کے ہرخلیے کا نقشہ بنانے کا بین الاقوامی منصوبہ
لندن: دنیا بھر کے حیاتیات داں اور ماہرین نے مشترکہ طور پر ایک منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جسے ’’ہیومن سیل اٹلس‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔
اس انقلابی منصوبے کے ذریعے انسانی جسم کی بنیادی اینٹوں (سیلز) بلکہ ہر ایک ایک سیل کا نقشہ بنایا جائے گا اور اس کے روابط نوٹ کیے جائیں گے۔ منصوبے میں ہر خلیے کی تفصیلی تصویر بھی شامل کی جائے گی۔ سویڈن کے کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ میں حیاتی سالمات کے سائنسدان کا کہنا ہےکہ تندرستی ہو یا بیماری ہر معاملے میں خلیات ہی اہم کردار ادا کرتے ہیں اور یہ پروجیکٹ امراض کو سمجھنے میں بہت مدد دے گا۔
اس پروگرام کا رسمی اعلان اس ہفتے ایم آئی ٹی ، ہارورڈ یونیورسٹی ، سینگر انسٹی ٹیوٹ اور ویلکم ٹرسٹ کے تحت ہونے والی ایک میٹنگ میں کیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ انسانی جینوم پروجیکٹ کی ہی طرح اہم ہے جس میں انسانی جسم کا ایک حد تک جینیاتی نقشہ تیار کیا گیا تھا۔
انسانی جسم میں اربوں کھربوں خلیات ہے لیکن انسان صرف 2 خلیات سے بنتا ہے ایک بیضہ اور دوم اسپرم خلیہ جو ماں اور باپ کی جانب سے آتے ہیں۔ جب یہ دونوں ملتے ہیں تو تیزی سے لاکھوں کروڑوں خلیات میں تقسیم ہوتے جاتے ہیں اور جنین بناتے ہیں جو 9 ماہ رحمِ مادر میں رہتا ہے اور بچہ بنتا ہے۔ اس سفر میں کئی طرح کے خلیات بنتے ہیں اور مختلف اندرونی اور بیرونی اعضا کو بناتے ہیں۔
اس پروجیکٹ میں تمام خلیات کو ظاہری طور پر خردبین کے نیچے دیکھا جائے گا اور ان کی تفصیلی تصاویر لی جائیں گی۔ اس پروجیکٹ سے معلوم ہوگا کہ پھیپھڑے کے خلیات جگر سے الگ کیوں ہوتے ہیں۔ اس سے معلوم ہوگا کہ آخر ایک عضو کے خلیات دوسرے سے مختلف کیوں ہوتے ہیں۔ پھر یہ امید بھی ہے کہ شاید اس سے نئے اقسام کے خلیات بھی دریافت ہوسکیں گے۔
اس کے علاوہ خلیات کے تندرست اور بیمار ہونے کی حالات کا مطالعہ بھی ممکن ہوگا۔ اس طرح انسانی خلیات کو سمجھنے میں بہت مدد ملے گی اور علاج کا راستہ ہموار ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔