عراق میں شراب کی تیاری، فروخت اور درآمد پر مکمل پابندی عائد

ویب ڈیسک  پير 24 اکتوبر 2016
شراب پر پابندی کا اطلاق عراقی غیر مسلم شہریوں پر نہیں ہونا چاہیئے، ناقدین کا موقف۔ فوٹو: فائل

شراب پر پابندی کا اطلاق عراقی غیر مسلم شہریوں پر نہیں ہونا چاہیئے، ناقدین کا موقف۔ فوٹو: فائل

بغداد:  

عراق میں شراب کی تیاری، فروخت اور درآمد پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے جس کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔

عراقی پارلیمنٹ میں ہونے والی رائے شماری میں ارکان کی اکثریت کی حمایت سے ملک میں شراب کی تیاری، فروخت اور درآمد پر مکمل پابندی کی منظوری دے دی گئی ہے۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے پر کسی بھی فرد کو 8 ہزار ڈالر سے لے کر 20 ہزار امریکی ڈالر تک کا جرمانہ کیا جا سکے گا۔

پابندی کے حامیوں کے مطابق یہ منظوری ملکی آئین کے عین مطابق ہے۔ اچانک پارلیمانی فیصلہ ایک طرف اگر ملک میں مذہبی اور نسلی اقلیتی گروپوں کو ناراض کر دے گا تو دوسری طرف یہی منظوری عراق میں بااثر مسلم مذہبی سیاسی جماعتوں کے لیے خوشی کا باعث بنے گی۔ شراب پر مکمل پابندی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ملکی قانون ساز ادارے کا یہ فیصلہ ریاستی آئین سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہے کیونکہ عراقی آئین کے تحت کوئی بھی ایسی قانون سازی نہیں کی جا سکتی جو اسلامی احکام سے متصادم ہو۔

دوسری طرف اس پابندی کے مخالفین کا دعویٰ ہے کہ یہ منظوری دراصل خود عراقی آئین سے متصادم ہے، جو یہ ضمانت دیتا ہے کہ مذہبی اقلیتوں کو اپنے رسم و رواج پر عمل پیرا رہنے کی اجازت ہو گی۔ شراب پر پابندی کے مخالفین کا کہنا ہے کہ شراب اسلام میں تو منع ہے لیکن دوسرے مذاہب میں نہیں اس لیے اس پابندی کا اطلاق عراقی غیر مسلم شہریوں پر نہیں ہونا چاہیئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔