کوئٹہ پولیس ٹریننگ کالج میں سیکیورٹی کی صورتحال کیسی تھی؟

ویب ڈیسک  منگل 25 اکتوبر 2016
دہشت گردوں نے عاشورہ کے بعد صوبے بھرکی سیکیورٹی معمول کے مطابق آنے کا فائدہ اٹھایا، ترجمان بلوچستان حکومت فوٹو:اے ایف پی

دہشت گردوں نے عاشورہ کے بعد صوبے بھرکی سیکیورٹی معمول کے مطابق آنے کا فائدہ اٹھایا، ترجمان بلوچستان حکومت فوٹو:اے ایف پی

کوئٹہ: بلوچستان حکومت کے ترجمان انوار الحق کاکڑ نے اعتراف کیا ہے کہ دہشت گردی کا نشانہ بننے والے پولیس کے تربیتی مرکز کی سیکیورٹی کے انتظامات پر خصوصی توجہ نہیں دی گئی تھی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو کوئٹہ سانحے سے متعلق انٹرویو دیتے ہوئے بلوچستان حکومت کے ترجمان انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے پاس محرم کے دوران  دہشت گردی کے واقعے کے بارے میں اطلاعات تھیں اور اس دوران سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر سیکیورٹی ہائی الرٹ بھی تھی تاہم عاشورہ کے بعد صوبے بھر خصوصاً کوئٹہ کی سیکیورٹی معمول کے مطابق آنے کا فائدہ دہشت گردوں نے اٹھایا اور پولیس کے تربیتی مرکز کو نشانہ بنا دیا گیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: دہشت گردی کی کارروائی سرحد پار سے ہوتی ہے، چوہدری نثار

انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا نشانہ بننے والے پولیس ٹریننگ کالج میں سیکیورٹی کی صورتحال مثالی نہیں تھی، تربیتی مرکزکی سکیورٹی کےانتظامات پرخصوصی توجہ نہیں دی گئی تھی کیوں کہ موجود خطرات کے پیش نظر سیکیورٹی انہتائی سخت اور غیرمعمولی ہونی چاہئے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا پولیس ٹریننگ کالج کا دورہ

صوبائی ترجمان نے کہا کہ ہماراسب سے بڑاچیلنج بھارت اورافغانستان جیسی غیرذمہ دارریاستیں ہیں جو دہشت گردوں کو پاکستان کے خلاف اسٹریٹیجک ہتھیار کے طور پراستعمال کررہے ہیں اور دہشت گرد غیرملکی ایجنسیوں کے تعاون سے ملک میں شدت پسند سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔