یونس خان کو دورۂ آسٹریلیا کی فکر ستانے لگی

اسپورٹس ڈیسک  بدھ 26 اکتوبر 2016
مستعد تو رہنا پڑتا ہے لیکن کبھی دباؤ نہیں لیا، یونس خان۔ فوٹو: فائل

مستعد تو رہنا پڑتا ہے لیکن کبھی دباؤ نہیں لیا، یونس خان۔ فوٹو: فائل

ابوظبی: یونس خان کو دورئہ آسٹریلیا کی فکر ستانے لگی، ان کا کہنا ہے کہ سیریز میں پیس وباؤنس سے مطابقت لانا چیلنج ہوگا،انھوں نے یوای اے کو پاکستان کا مضبوط قلعہ قرار دے دیا، سینئر بیٹسمین کا کہنا ہے کہ مسلسل کھیل کر میزبان کرکٹرز کنڈیشنز کے عادی ہوگئے،ہم نے حریف کی کمزوریوں کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے فتوحات کا تسلسل برقرار رکھا۔

تفصیلات کے مطابق ویسٹ انڈیزسے سیریز جیتنے والی پاکستانی ٹیم کو دسمبر میں کینگروز کے دیس بھی جانا ہے جہاں تین ٹیسٹ کھیلے جائینگے، سینئر بیٹسمین یونس خان نے کہا کہ آسٹریلیا میں پچز پر زیادہ پیس اور باؤنس ہے، اس سے مطابقت پیدا کرنا ایک چیلنج ہوگا، البتہ انگلینڈ کی مختلف کنڈیشنز میں بہتر کارکردگی دکھانے والے کھلاڑی ذہنی اور جسمانی طور پر تیار ہیں، میں آسٹریلیا میں ڈومیسٹک کرکٹ کھیل چکا، اس کا تجربہ ٹور میں میرے کام آئے گا۔

یونس خان نے کہا کہ یواے ای کے میدان پاکستان کا مضبوط قلعہ بن چکے، یہاں دیگرٹیمیں جدوجہد کرتی ہیں، مہمان اسپنرز بھی غیر معمولی کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہیں ہوتے، جیسے انگلش بولر معین علی کی دنیا کے دیگر ملکوں میں پرفارمنس متاثر کن رہتی ہے لیکن اماراتی میدانوں پر گرین کیپس کیلیے زیادہ پریشانی کا باعث نہیں بنے۔

دوسری جانب یاسر شاہ سمیت پاکستانی اسپنرز یہاں کی کنڈیشنز کا بہتر استعمال کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں، لیگ اسپنر تو ہر کسوٹی پر پورا اترتے ہوئے ٹیم کی فتوحات کا راستہ بناتے رہے ہیں، کنڈیشنز کا عادی ہونے کے ساتھ ٹیم کا کمبی نیشن بھی متوازن اور چیلنجز قبول کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

سلپ پوزیشن پر فیلڈنگ کے سوال پر یونس خان نے کہا کہ مستعد تو رہنا پڑتا ہے لیکن کبھی دباؤ نہیں لیا،وکٹ کیپر سرفراز احمد اور ساتھی کھلاڑیوں اسد شفیق و اظہر علی کے ساتھ اچھا تال میل موجود جبکہ گپ شپ بھی ہوتی رہتی ہے،کبھی کبھار گھنٹوں بعد کوئی گیند آپ کی طرف آتی ہے،اس کیلیے تیار رہنا پڑتا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔