پی آئی اے کے قرضے 180 ارب ہوگئے، خصوصی آڈٹ کا حکم، پی اے سی ہر ماہ بریفنگ لے گی

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 26 اکتوبر 2016
700  ڈاکٹروں کی تعیناتی کے لیے سمری وزیراعظم کو ارسال کردی،سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیاں کوبریفنگ۔ فوٹو: فائل

700  ڈاکٹروں کی تعیناتی کے لیے سمری وزیراعظم کو ارسال کردی،سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیاں کوبریفنگ۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پی آئی اے کے قرضوں کاحجم 180ارب ہوگیا ہے، لیز پر لیے گئے 5اے ٹی آرز 8سال میں پی آئی اے کو مزید 2ارب روپے کاخسارہ دیں گے۔

کمیٹی نے آڈٹ حکام کو ہدایت کی ہے کہ پی آئی اے کاخصوصی آڈٹ کیاجائے جبکہ پی آئی اے سے ہرماہ کارکردگی پر بریفنگ لینے کافیصلہ کیاہے اورقومی ائیرلائن کی بحالی کے لیے پی آئی اے کے قرضوں کو 5سال تک کے عرصے کیلیے سودسے پاک کرنے اورکوئٹہ وکراچی سے مشہد کیلیے روزانہ کی بنیاد پر فلائیٹ سروس شروع کرنیکی سفارش کی ہے۔

منگل کوپبلک آکاونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سید خورشید احمد شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان ائیر لائن کے حکام نے ادارے کی کارکردگی پربریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں چیئرمین پی آئی اے شریک نہ ہوئے جس پر چیئرمین کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا۔ پی آئی اے کے حکام نے بتایا پی آئی اے کے پاس 39جہاز ہیں،گیارہ 777جہاز ہیں جن میں سے 8 پی آئی اے کی ملکیت ہیں۔ رواں سال کے اختتام تک آٹھ جہاز گراؤنڈ کردیے جائیں گے۔ رواں برس پی آئی اے کو 30 ارب کا خسارہ دیں گے۔

نئی پریمئیر سروس کے 3جہازوں پر ڈیڑھ ارب سے زائد کا خسارہ ہوگا جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ پھر اس سارے معاملے پر اتنی شوبازی کی کیا ضرورت تھی؟ ایسی گولی کیوں کھاتے ہو جس سے آرام ہی نہ آئے؟ کمیٹی نے پی آئی اے کی بحالی کیلئے سفارش کی کہ گورنمنٹ،وزارت خزانہ اور وزیر اعظم کوکمیٹی کی سفارش بھیجی جائے کہ 5 سال تک کے لیے پی آئی اے کے قرضے سود سے پاک کردیں،حکام نے کچن کے اخراجات کے متعلق بتایاکہ کچن کے سال کے اخراجات ڈھائی ارب روپے کے ہیں۔

چیئرمین نے کہاکہ سب سے زیادہ زائرین مشہدجاتے ہیں آپ نجف کا روٹ پرائیویٹ ائیر لائن کو دے دیں جبکہ مشہد مقدس کو ترجیح دیں ۔کمیٹی نے سفارش کی کہ مشہدکے لیے روزانہ کی بنیاد پر فلائیٹ سروس شروع کی جائے ۔دریں اثناء سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیاں کو بتایا گیا ہے کہ وزارت کیڈ کے تحت700ڈاکٹروں کی تعیناتی کے حوالے سے سمری وزیراعظم کو ارسال کر دی ہے، وزیراعظم سے منظوری کے بعد بھرتی کا عمل شروع کر دیا جائے گا، پمز کا ایمرجنسی بلاک تاحال فنکشنل نہیں ہوا ہے تاہم اسے جلد ہی فنکشنل کر دیا جائے گا۔ کمیٹی نے سانحہ کوئٹہ کی شدید مذمت کی۔

منگل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیاں کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر آغا شہباز درانی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔اجلاس کے آغاز میں سانحہ کوئٹہ کے شہداء کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔اس موقع پر اراکین کمیٹی نے سانحہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس میں ملوث عناصر کی جلد از جلد گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت نے اسلام آباد کے پوش سیکٹر میں قائم شیشہ سنٹرز اور فائیو سٹار ہوٹلز میں سرعام شیشہ سموکنگ پر پابندی عائدکرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں ان کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیل طلب کر لی ہے۔

کمیٹی نے شفاء انٹرنیشنل ہسپتال کی جانب سے پی ایم ڈی سی رولزکی خلاف ورزی کرتے ہوئے چھ ہزار اسٹوڈنٹس سے انٹری ٹسیٹ کے لیے فی سٹوڈنٹ6 ہزار کے حساب سے 3 کروڑ 60 لاکھ روپے فیس لینے کے عمل کے خلاف کارروائی کرنے اور اسٹوڈنٹس کو فیس کی مد میں لی گئی رقوم واپس کرانے کی بھی تجویزدی۔

کمیٹی نے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز میں داخلوں کے نظام کو درست کرنے کیلئے سخت قانون سازی کرنے کی بھی سفارش کی ۔کمیٹی کے چیئرمین سجاد حسین طوری کی سربراہی میں منعقدہ اجلاس میں سیکریٹری وزارت نے آگاہ کیاکہ ایک گھنٹہ شیشہ سموکنگ 2 سو سگریٹ پینے کے برابر ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔