میڈیکل کالجز میں داخلے کیلیے سینٹرل پالیسی کی منظوری

شبیر حسین  بدھ 26 اکتوبر 2016
اوورسیز طلبہ کے لیے مختص 15 فیصدکوٹے پر بھی صحیح حقدار امیدوار کا داخلہ یقینی بنایا جائیگا۔ فوٹو: فائل

اوورسیز طلبہ کے لیے مختص 15 فیصدکوٹے پر بھی صحیح حقدار امیدوار کا داخلہ یقینی بنایا جائیگا۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزارت صحت نے ملک بھر کے تمام میڈیکل و ڈینٹل کالجز میں داخلہ نظام رشوت، اقربا پروری اور سفارشی کلچر سے پاک کر کے شفاف نظام متعارف کرانے کیلیے مرتب شدہ ’’سینٹرل داخلہ پالیسی‘‘ کی منظوری د دی جس کا باضابطہ نوٹیفکیشن آج جاری ہونے کا امکان ہے۔

پالیسی کے تحت تمام میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس امیدواروں کے امتحانات این ٹی ایس کے ذریعے سرکاری سطح پر لیے جائیں گے اور جو بھی امیدوار میرٹ پر آئیگا صرف اسی کو داخلہ دیا جائے گا، پالیسی کے تحت اوورسیز طلبہ کیلیے مختص 15 فیصد کوٹہ پر بھی صحیح حقدار کو داخلہ فراہمی یقینی بنایا جائے گا۔

اگر اوورسیز کیلیے مختص کوٹہ کی خالی سیٹیں اوپن میرٹ کے تحت پر کیا جائیگا، پالیسی کے تحت 3 اقسام کی کمیٹیاں تشکیل دی جائے گی جس میں پی ایم ڈی سی حکام، صوبائی محکمہ صحت حکام اور جامعات کے فیکلٹی ممبران شامل ہون گے جو داخلہ سے متعلق سسٹم مانیٹر کریں گے۔

پالیسی کے تحت داخلہ کے لیے درکار این ٹی ایس امتحانات صوبہ وائز لیا جائے گا اور صوبائی حکومت سرکاری سطح پر ان کی پالیسی اور میرٹ کے مطابق داخلہ ٹیسٹ لیں گی اور اسی امتحانات کے نتیجے میں میرٹ پر آنے والے کامیاب طلبہ کو داخلے دیے جائیں گے، پالیسی نافذ ہونے کے بعدسرکاری سطح پر ہونیوالے داخلہ ٹیسٹ کے علاوہ کوئی کالج مزید اضافی ٹیسٹ نہیں لے سکے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔