- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
- اخلاقی زوال
- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
عمران خان کے ہاتھ میں وزیراعظم کی لکیر نہیں ہے، منظور وسان
کراچی: وزیر صنعت سندھ منظور وسان کہتے ہیں کہ آئندہ انتخابات 2018 میں ہوں گے اور مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کو مینڈیٹ ملے گا لیکن عمران خان کے ہاتھ میں وزیراعظم کی لکیر نہیں ہے۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے منظور وسان نے کہا کہ ملک میں حکومتیں اکتوبر اور نومبر میں گرتی ہیں لیکن اس بار جمہوریت کو خطرات نہیں ہیں،نومبر کے مہینے میں سیاسی اور غیر سیاسی اہم عہدوں پر تبدلیاں ہوں گی، آئندہ انتخابات 2018 میں ہوں گے اوراس میں مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کو مینڈیٹ ملے گا لیکن عمران خان کے ہاتھ میں وزیراعظم کی لکیر نہیں ہے۔ ایم کیوایم لندن کتنا بھی زور مارلے ان کا کوئی مستقبل نہیں، مستقبل صرف ایم کیوایم پاکستان کا ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری اسلام آباد میں تحریک انصاف کے دھرنے میں شرکت کریں گے اور اس کا مقصد بڑی گڑبڑ ہے، ان کا اسلام آباد دھرنے میں شامل ہونا کسی اشارے کا نتیجہ ہے۔ سانحہ کارساز کی تحقیقات سے متعلق انہوں نے کہا کہ سانحہ کارساز کی تحقیقات میں اس وقت کے وزیراعلی اور میئر کراچی کو شامل تفتیش کیا جائے کیونکہ دونوں اہم شخصیات کو شاملِ تفتیش کئے بغیر تحقیقات شفاف ہونا ممکن نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔